میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایل این جی کیس ،شاہد خاقان ، مفتاح اسماعیل کیخلاف ریفرنس دائر

ایل این جی کیس ،شاہد خاقان ، مفتاح اسماعیل کیخلاف ریفرنس دائر

ویب ڈیسک
منگل, ۳ دسمبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

قومی احتساب بیورو (نیب)راولپنڈی نے ایل این جی کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل احمد، سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق، موجودہ چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل خان، سابق چیئرمین اوگرا سعید احمدخان ، سابق چیئرمین پی کیو اے آغا اختر جان ، سابق ممبر آئل اوگرا آمر نسیم اور سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد ایم اسلام سمیت 10 ملزمان کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا ۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے سکروٹنی کے بعد ریفرنس عدالت میں سماعت کے لئے پیش کیا جائے گا۔ نیب کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سابق سکرٹری اور سابق ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے ہیں اور دونوں حکام نے اپنے اعترافی بیان میں ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد دیئے ہیں۔ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی قطرسے ایل این کی کی خریداری کے کیس کی الگ سے انکوائری کر رہا ہے اور اس حوالہ سے الگ ریفرنس دائر کیا جائے گا۔اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت شاہد خاقان عباسی اور ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کو اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقا ن عباسی نے دوران جسمانی ریمانڈ تعاون سے انکار کیا۔ریفرنس میں بتایا گیا کہ مقدمہ میں صرف تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ باقی سات ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیااور نہ ہی ان کی گرفتاری کی ضرورت نہیں پڑی۔نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں کیا گیا ہے کہ ملزمان نے ایک کمپنی کو 21ارب روپے کا فائدہ پہنچایا، کمپنی کو فائدہ مارچ2015سے ستمبر 2019تک پہنچایا گیا۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کو پہنچانے کے معاملہ پر ملکی خزانہ کو 2019تک47ارب روپے کا نقصان ہو گا۔ جبکہ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ عوام پر گیس کی مد میں آئندہ 15سال کے دوران 68ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی سمیت نو ملزمان کے خلاف مقدمہ کا ٹرائل کر کے انہیں سزا دی جائے ۔نیب کی جانب سے گواہان کی فہرست بھی عدالت میں پیش کر دی گئی ہے جس کے بعد ملزمان کا باقائدہ ٹرائل ہو گا اور اس سے قبل تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی اور انہیں چارج شیٹ کیا جائے گا اور اگر ملزمان صحت جرم سے انکار کریں گے تو پھر ٹرائل کا آغاز کیا جائے گا اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے اور نیب اپنی شہادتیں پیش کرے گی اور ملزمان کے وکلاء نیب کے گواہوں پر جرح کریں گے جبکہ ملزمان اپنے حق میں گواہ بھی پیش کر سکیں گے جس کے بعد ٹرائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 16دسمبر تک ملتوی کر دی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں