میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الاخوان تنظیم  نے ہمیں سکھایا کہ اسلام کے 6 ارکان ہیں، منحرف رکن کا انکشاف

الاخوان تنظیم نے ہمیں سکھایا کہ اسلام کے 6 ارکان ہیں، منحرف رکن کا انکشاف

جرات ڈیسک
منگل, ۳ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

الاخوان المسلمین کے ایک منحرف رکن نے تنظیم میں پھیلے ایک شرعی نقص کا انکشاف کیا ہے جس کو تنظیم کے ارکان کے ذہنوں میں راسخ کیا جاتا ہے۔ اس نقص کے سبب یہ تسلیم کرنا ممکن نہیں کہ یہ تنظیم مذہبی یا دینی دعوت کی جماعت ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق الاخوان کے منحرف رکن سامح فائز نے بتایا کہ تنظیم کے تربیتی شعبوں میں انھیں ایک مختلف اسلام سکھایا جاتا تھا جو اس حقیقی دین سے الگ تھا جسے سب لوگ جانتے ہیں۔ اسی طرح تنظیم کے بانی حسن البنا کے قول کو ایسی حیثیت دی جاتی تھی گویا کہ وہ وحی ہو اور پیروکاروں کے لیے لازم تھا کہ ان کی بات کو اچھی طرح یاد کر لیں۔ فائز نے مزید بتایا کہ تنظیم ان کو بتاتی تھی کہ اسلام کے 5 ارکان ہیں مگر تنظیم نے چھٹے رکن کا بھی اضافہ کر دیا اور وہ حکومت ہے۔ اس رکن کو کارکنان کے دلوں میں راسخ کر دیا گیا۔ تنظیم کی جانب سے ہمارا اسلام کی اصطلاح کو رواج دیا جاتا تھا یعنی الاخوان کا اسلام  اس اسلام سے یکسر مختلف ہے جس کو لوگ جانتے ہیں۔ منحرف اخوانی رکن کے مطابق حسن البنا کے خطوط ایسا عقیدہ تھے جن پر کاربند رہنا الاخوان کے تمام عناصر کے لیے قرآن و حدیث سے بھی پہلے لازم ہے۔ ان تعلیمات کے ذریعے کارکنان حسن البنا کی نظر سے اسلام کو سمجھتے ہیں۔ تنظیم کے کتب خانوں میں بانی حسن البنا کے خطوط کی ہزاروں کاپیاں کتابی شکل میں موجود ہیں تاہم وہاں ہمیں سیرت نبوی ۖ کے بارے میں اتنی تعداد میں کتب میسر نہیں! فائز کے مطابق تنظیم نے ایک روز اپنے ایک کارکن کو اس لیے علیحدہ کر دیا کہ اس نے شعبے کے ایک ذمے دار سے اختلاف کر لیا تھا جو حدیث شریف کو غلط طور پر دہرا رہا تھا۔ تصحیح کرنے پر ذمے دار نے کہا کہ یہ حدیث امام حسن البنا کی طرف سے اسی طریقے سے آئی ہے۔ فائز نے بتایا کہ حسن البنا نے تنظیم میں اپنے پیروکاروں کے لیے تعلیمات کا مجموعہ چھوڑا جو بعد میں اکٹھا کر کے الرسائل کے عنوان سے کتابی شکل میں مرتب کیا گیا۔ اس میں حسن البنا کے خطبات اور لیکچر ہیں جو انھوں نے الاخوان کی سالانہ کانفرنسوں میں دیے۔ الاخوان کے عناصر اس مجموعے کو تقدس کا درجہ دیتے ہیں۔ منحرف اخوانی کے مطابق حسن البنا نے ارکان اسلام کو پھر سے لکھا اور ان میں حکومت کو شامل کیا گویا کہ یہ ایک ایسا رکن ہے جس کے بغیر مسلمان کا اسلام مکمل نہیں ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ مسلمان اس رکن کو الاخوان میں شمولیت کے ذریعے ہی اپنی زندگی میں نافذ کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے اسلامی حکمرانی کے زیر سایہ درجنوں ممالک میں کسی ملک کو ادنی سی بھی اہمیت نہیں دی جاتی۔ فائز نے بتایا کہ الاخوان نے اقتدار تک پہنچنے اور مصری ریاست سے مقابلے کے لیے قتل اور ہلاکتوں کی حکمت عملی پر انحصار کیا۔ یہ روش 96 برس سے جاری ہے اور جون 2013 کے انقلاب کے بعد اس میں شدت آ گئی۔ اس سلسلے میں تنظیم کی جانب سے پھیلائی جانے والی کتابوں میں فقہ المقاوم الشعبی معروف ترین ہے۔ اسی طرح تنظیم کے مفتی عبد الرحمن البر نے مصری حکومت کے ساتھ تعاون کرنے والے فوجی اور پولیس اہل کاروں اور دیگر معاونین کے قتل کی ضرورت کو واضح کرنے کے لیے فتوی جاری کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں