میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسلاموفوبیا سے مسلمانوں کے خلاف نسل پرستی روزمرہ زندگی کا حصہ بن گئی

اسلاموفوبیا سے مسلمانوں کے خلاف نسل پرستی روزمرہ زندگی کا حصہ بن گئی

جرات ڈیسک
پیر, ۳ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

دنیا میں بڑھتے اسلامو فوبیا سے مسلمانوں کیلئے نسل پرستی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن گئی۔ مذہبی ہم آہنگی کونسل اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق برلن میں قائم غیر سرکاری تنظیم الائنس اگینسٹ اسلامو فوبیا اینڈ مسلم ہوسٹلٹی نے جرمنی میں گزشتہ سال 898 مسلم مخالف واقعات ریکارڈ کیے جبکہ غیر رپورٹ شدہ کیسز کی تعداد زیادہ ہے۔ پسیڈن میں قرآن مقدس کی بے حرمتی کے بعد اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں گزشتہ برس تقریباً 900 مسلم مخالف واقعات پیش آئے۔ مطالعہ کے مطابق جرمنی میں مسلمانوں کے لیے نسل پرستی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن گئی ہے۔ بہت سے کیسز درج کیے گئے ہیں جن میں خواتین شامل ہیں۔ دستاویزی مقدمات میں 500 زبانی حملے تھے جن میں اشتعال انگیز بیانات، توہین، دھمکیاں اور جبر شامل تھے۔ مساجد کو گیارہ دھمکی آمیز خطوط بھی ریکارڈ کیے گئے جن میں موت اور تشدد کی بہت زیادہ دھمکیاں تھیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں