مہنگائی کا جن بے قابو،ملک میں اشیائے ضروریہ11فیصد مہنگی
شیئر کریں
ملک میں مہنگائی 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اپریل میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی بڑھ کر 11.1 فیصد ہو گئی۔ مارچ 2021 میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 9.1 اور اپریل 2020ء میں 8.5 تھی۔جولائی سے اپریل تک مہنگائی کی اوسط شرح 8.62 فیصد رہی۔ ماہانہ بنیاد پر اپریل میں مہنگائی کی شرح ایک فیصد بڑھ گئی۔ مارچ میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی میں 0.4 فیصد اضافہ اور اپریل 2020ء میں 0.8 فیصد کمی آئی تھی۔ادارہ شماریات کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد تک پہنچ گئی۔ شہری علاقوں میں مہنگائی مارچ کی سطح 8.7 سے بڑھ کر 11 فیصد اور دیہات میں 9.5 سے بڑھ کر 11.3 فیصد تک جا پہنچی۔حساس انڈیکس (ایس پی آئی) کے تحت مہنگائی مارچ کی سطح 18.7 سے بڑھ کر 21.3 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ ہول سیل انڈیکس کے تحت مہنگائی کی شرح مارچ کی سطح 14.6 سے بڑھ کر 16.6 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر شہری علاقوں میں ٹماٹر 67.70، سبزیاں 29.55، پھل 22.32، آلو 15.81، مرغی 7.31، کوکنگ آئل 2.99 اور گوشت 1.64 فیصد مہنگا ہوا۔دیہی علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر 55.54، پھل 25.20، سبزیاں 21.71، آلو 12.15، کوکنگ آئل 2.25 اور گوشت 1.59 فیصد مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے اپریل تک مرچ پائوڈر 86.29 فیصد مہنگا ہوا۔ انڈے 44.35 اور ادرک 39.30 فیصد مہنگا ہوا۔ جولائی تا اپریل آلو 35.78 اور گندم 32.22 فیصد مہنگی ہوئی۔اس دوران لوبیا 24.55 اور چینی 23.44 فیصد مہنگی ہوئی۔ دال ماش 23.01 اور خوردنی گھی 19.79مہنگا۔ دال مونگ 19.78 اور آٹا 15.24 فیصد مہنگا ہوا۔ایک سال میں مرغی 93، ٹماٹر 81 اور انڈے 42 فیصد مہنگے ہوئے