میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پنجاب کے نئے وزیراعلی کاانتخاب آج ہوگا

پنجاب کے نئے وزیراعلی کاانتخاب آج ہوگا

ویب ڈیسک
اتوار, ۳ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی ہنگامہ آرائی کے بعد آج ( اتوار)تک ملتوی کر دیا گیا ، اجلاس میں وزیر اعلیٰ کیلئے ووٹنگ ہو گی ،تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی اور متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حمزہ شہباز امیدوار ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت 11بجے کی بجائے تین گھنٹے50منٹ کی تاخیر سے چوہدری پرویزالٰہی کی صدارت میں شروع ہو ا۔دوران اجلاس عثمان بزدار کی ایوان میں آمد پر ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا اور حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔عثمان بزدار کی آمد پر مسلم لیگ(ن)کے اراکین اسمبلی نے الوداع الوداع، بزدار الوداع ،اور اپنی قیادت کے لئے شیر شیر کے نعرے لگائے جبکہ اس دوران حکومتی بنچوں کی جانب سے شیم شیم ،گیدڑ گیدڑ اورچیری بلاسم کے نعرے لگائے جاتے رہے۔سپیکر نے پینل آف چیئرمین کی نامزدگی کے بعد اجلاس آج ( اتوار )ساڑھے گیارہ بجے تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میںوزیر اعلی کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہو گی۔قائد ایوان کا انتخاب شو آف ہینڈ کے ذریعے ہوگاجس کے لئے ایوان کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ کے لئے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی کے ووٹرز سیدھے ہاتھ کی لابی میں بار ی باری جائیں گے جبکہ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کے ووٹرز بائیں جانب لابی میں جائیں گے۔ کم از کم 186ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار قائد ایوان منتخب ہوگا،جہانگیر خان ترین گروپ اورعلیم خان نے وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا جبکہ جہانگیر ترین گروپ کے اراکین نے کہاہے کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے اور نہ کسی رکن نے اپنے لئے کوئی عہدہ مانگا ہے ،ہم صرف کرپشن کا خاتمہ اور صوبے کی ترقی اورخوشحالی چاہتے ہیں ۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار حمزہ شہباز نے اپنے وفد کے ہمراہ ملک نعمان لنگڑیال کی رہائشگاہ پر ترین گروپ کے اراکین سے ملاقات کر کے تعاون کی درخواست کی جس پر گروپ کے تمام اراکین نے انہیں اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے ووٹ دینے کا اعلان کیا ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ میں جہانگیر ترین اور ان کے گروپ کے اراکین کا شکر گزار ہوں ، اس کے ساتھ جہانگیر ترین کی مکمل صحتیابی کیلئے بھی دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انہیں صحت کاملہ دے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں ایوان وزیر اعلیٰ کرپشن کی آماجگاہ بنا دیا گیا اور یہاں پر صرف کرپشن کے سودے طے ہوتے تھے ، انہوں نے نیا پاکستان کیا بنانا تھا بلکہ پرانے پاکستان کو بھی اپنی نا اہلی اور کرپشن کے نیچے دفن کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ عزم ہے کہ ہم پاکستان کو خوشحال بنائیں گے اور پاکستان کو اسی ترقی کی ڈگر پر ڈالیں گے جہاں پر نواز شریف او رشہباز شریف چھوڑ کر گئے تھے ۔ حکومت نے معیشت کا دھڑن تختہ کر دیا ہے ، معیشت آئی سی یو میں پڑی ہوئی ہے ،متحدہ اپوزیشن اور جہانگیر ترین گروپ مل کر عوام کی امنگوں کے مطابق عوام کی خوشحالی کو ترجیح دیں گے ،ہم حکومت میں آنے کے بعد بد ترین انتقام نہیں لیں گے بلکہ عوام اور پاکستان کی خدمت کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں