غزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے ،مزید 112 فلسطینی شہید
شیئر کریں
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کا بدترین قتل عام جاری ہے، اسرائیل کے حملوں میں مزید 112 فلسطینی شہید ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک مرتبہ پھر غزہ کے ال امل اسپتال پر دھاوا بول دیا۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے النصر، ال امل اسپتال میں مریضوں کیلئے آکسیجن کی شدید قلت ہوگئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خان یونس میں ایک ہفتے قبل تباہ ہونے والے گھر سے 12 لاشیں بر آمد ہوئی ہیں۔گزشتہ روز پناہ گزین کیمپ سے بھی 14 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 112فلسطینی شہید جبکہ 148 زخمی ہوئے۔اکتوپر سے جاری اسرائیلی حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 27 ہزار 131 ہوگئی ہے جبکہ 66 ہزار 287 زخمی بھی ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ ناقابل رہائش ہو چکا ہے اور غزہ کی 80 فیصد سے زائد آبادی نقل مکانی کر چکی ہے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے مغربی کنارے میں بھی چھاپا مار کارروائیاں جاری ہیں، جنین ،نابلس،اور ہیبرون میں کارروائیاں کی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر بائیڈن نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث 4 اسرائیلیوں پر پابندیاں لگا دیں۔ادھر انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار اینڈ کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 27 ہزار سے زائد فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث اسرائیلی فوج رفح آپریشن کا منصوبہ بنا رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ آپریشن کے دوران شہری آبادی کا انخلا کس طرح کرے گا، اسرائیلی آپریشن سے جزیرہ نما سینائی میں فلسطینی پناہ گزینوں کی ہجرت بڑھ سکتی ہے۔