میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی فش ہاربر کی بحالی اور تزین و آرائش کا خواب چکنا چور ترقیاتی اسکیم پر کام مکمل بند

کراچی فش ہاربر کی بحالی اور تزین و آرائش کا خواب چکنا چور ترقیاتی اسکیم پر کام مکمل بند

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)کراچی فش ہاربر کی بحالی اورخوبصورتی کا خواب چکنا چور ہوگیا، محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز سندھ کی ہاربر پر ایک ارب 61 کروڑ روپے کی اسکیم 3 سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہوسکی، ورکس اینڈ سروسز ، فش ہاربر اتھارٹی اور کنسلٹنٹ کی غیرذمہ داری کے باعث اسکیم پر ترقیاتی کام مکمل طور پر بند ہوگیا، اسکیم کی لاگت میںاضافہ کا امکان ہے۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز سندھ نے کراچی فش ہاربر اتھارٹی (بیرونی حصہ) کی بحالی اور تزین و آرائش کی ایک ارب 61 کروڑ روپے 60 لاکھ روپے کی اسکیم سال 2018 میں منظور کی، اسکیم کے تحت فش ہاربر پرسڑکوں، پینے کے صاف پانی، نکاسی آب اور بجلی کی فراہمی کے ترقیاتی کام ہونے ہیں، فش ہاربر کی بحالی اور تزین آرائش کے ترقیاتی کام 18 ماہ میں مکمل ہونے تھے لیکن ابھی تک اسکیم پر صرف 17 فیصد کام مکمل ہوا ہے، فش ہاربر کی بحالی اور خوبصورتی کی اسکیم اب رواں برس جون میں مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے لیکن اسکیم مکمل کرنا سوالیہ نشان ہے، اسکیم کیلئے رواں برس 43 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،جبکہ رواں مالی سال کے پہلے کوارٹر میں 12 کروڑ 20 لاکھ روپے جاری ہوئے ہیں لیکن اسکیم پر پیش رفت نہیں ہورہی۔ کراچی فش ہاربر اتھارٹی کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے سپرنٹنڈنٹ انجنیئر ،فش ہاربر اتھارٹی کے افسران اور نیسپاک کی غیر ذمہ داری اور لاپروائی کے باعث اسکیم تاخیر کا شکار ہے، کنسلٹنٹ کو ادائیگی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے کنسلٹنٹ ترقیاتی کام چھو ڑ کرچلے گئے ہیں ، کنسلٹنٹ اور ٹھیکیدار کوکروڑوں روپے کی ادائیگی ہونی ہے، فش ہاربر پر ترقیاتی کام مکمل نہ ہونے کے باعث مچھلی کی بیرون ملک برآمد ممکن نہیں ہوسکی ، ترقیاتی کام نہ ہونے کے باعث فش ہاربر پر نظام مکمل طور پر درہم برہم ہے ، سڑکیں شدید خستہ حالی کاشکار ہیں،سہولتوں کا شدید فقدان ہونے کے باعث تاجروں کا مچھلی کا کاروبار بہت متاثر ہورہا ہے اور مزدور گندگی کے ڈھیر میں کام کرنے پر مجبور ہیں، فش ہاربر پر کام کرنے والے مزدور، افسران اور تاجر گندگی اور سہولیات نہ ہونے کے باعث تنگ آگئے ہیں۔ افسر کا کہنا ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کے ایک حالیہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز، محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے افسران اور کنسلٹنٹ نیسپاک کے ملازمین اجلاس منعقد کرکے ااسکیم کے مسائل حل کریں گے، کنسلٹنٹ اسکیم کی پی سی ون کی لاگت میں اضافہ کی تجویز پیش کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں