میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مجرموں کو آرمی چیف کی تعیناتی نہیں کرنی چاہیے ،عمران خان

مجرموں کو آرمی چیف کی تعیناتی نہیں کرنی چاہیے ،عمران خان

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے 6 سوالوں کا جواب مانگتے ہوئے کہا ہے اگر الیکشن کا اعلان نہیں کیا گیا تو یہ تحریک اگلے 10 مہینوں تک چلتی رہے گی۔گھکر میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میرے 6 سوال ہیں ان کا جواب دیا جائے، جب میں وزیراعظم تھا تو امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو دھمکی کیوں دے رہا تھا، ارشد شریف کو باہر جانے پر کس نے مجبور کیا، کون ہے جو ملک میں ہماری آزادی لینا چاہتا ہے اور چوتھا سوال کون ہے جنہوں نے اعظم خان پر تشدد کروایا اور ایف آئی اے کو حکم دے رہا تھا، شہباز گل پر تشدد کرنے والے کون تھے۔عمران خان نے کہا کہ میرا پانچواں سوال ہے کہ وہ کون ہیں جو ٹیلی فون کرکے نامعلوم نمبروں سے لوگوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور چھٹا سوال کہ وہ کون ہیں جس نے ان چوروں اور ڈاکوئوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ اسلام آباد پہنچ کر یہ تحریک ختم ہوجائے گی، یہ تحریک اگلے 10 مہینے تک چلتی رہے گی، جب تک الیکشن نہیں ہوں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ابھی پریس کانفرنس ہوئی جس میں کہا ہم نیوٹرل اور غیرسیاسی ہیں تو میرا سوال یہ ہے اگر آپ نے نیوٹرل ہونے اور غیرسیاسی کا فیصلہ کرلیا ہے تو آپ کو صاف اور شفاف الیکشن کروانے سے کون سی چیز روک رہی ہے۔اس سے قبل گوجرانوالہ میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اپنے دورِ حکومت میں میری پوری طرح کوشش تھی کہ 30 سالوں سے ملک کو لوٹنے والے چوروں کو کسی طرح سزا ہو لیکن خفیہ ہاتھ تھے جس کی وجہ سے انہیں سزا نہیں ہوتی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک طاقتور کو قانون نے نیچے نہیں لایا جاتا۔انہوںنے کہاکہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کرپشن کیس میں ایک افسر تفتیش کر رہا تھا مگر پتا چلا کہ اس افسر نے خودکشی کرلی جس کی کوئی تحقیقات نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اپنے دورِ حکومت میں میری پوری طرح کوشش تھی کہ 30 سالوں سے ملک کو لوٹنے والے چوروں کو کسی طرح سزا ہو تاہم خفیہ ہاتھ تھے جس کی وجہ سے انہیں سزا نہیں ہوتی تھی اور ہم کچھ نہیں کر سکے کیونکہ نیب میرے ہاتھ میں نہیں تھا۔انہوںنے کہاکہ جو نیب کو کنٹرول کر رہے تھے انہوں نے ان چوروں کو بچایا جو آج ہمارے اوپر مسلط کیے ہوئے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں بجلی، ڈیزل اور دیگر اشیا کی قیمتیں کم تھیں مگر جب سے چوروں کو مسلط کیا گیا ہے قیمتیں اوپر جانے لگی ہیں، سب کو سوال پوچھنا چاہیے کہ 6 ماہ میں کونسی قیامت آگئی کہ تمام چیزوں کی قیمتیں اوپر چلی گئیں۔انہوں نے کہا کہ میں آگے جاکر یہ سوال کروں گا کہ اس کا ذمہ دار کون ہے، کس نے ان چوروں کو ہمارے اوپر مسلط کیا اور ان کے سارے کیسز ختم ہونا شروع ہوئے، این آر او ملنے لگا، مریم نواز بھی بری ہوگئیں جبکہ مریم کا پاپا (نواز شریف) بھی واپس آنے کی تیاری کر رہا ہے اور شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیسز بھی ختم ہوگئے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اب انہوں نے ایسے قانون بنا دیے ہیں کہ صرف چھوٹا چور پکڑا جائے گا جبکہ بڑے چور ملک سے پیسا چوری کرکے باہر جائیں تو ان کے لیے کوئی قانون نہیں ہوگا۔انہوںنے کہاکہ اگر قوم اپنے حقوق کیلئے کھڑی نہیں ہوتی تو ان کو جانوروں کی طرح رکھا جاتا ہے اور جانوروں کے کوئی حقوق نہیں ہوتے، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا بلکہ انسانوں کے معاشرے میں ہوتا ہے اور ہم سب اسی انصاف کے لیے نکلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری نظر میں کسی کی غلامی کرنے سے بہتر ہے انسان مر جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں