میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایس بی سی اے، نئے پروجیکٹس کی این او سیز پر بھاری رشوت وصولی کا انکشاف

ایس بی سی اے، نئے پروجیکٹس کی این او سیز پر بھاری رشوت وصولی کا انکشاف

ویب ڈیسک
منگل, ۲ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :علی نواز) نئے پروجیکٹس کی این او سیز پر بھاری رشوت کا مطالبہ، حیدرآباد کے کئی پراجیکٹس کی فائلیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں پھنسی ہوئی ہیں، شہر بھر میں غیرقانونی فلور تعمیرات میں اضافہ، لاکھانی گلیکسی نے بھی غیرقانونی فلور تعمیر کرلیا، ڈی جی کے چہیتے افسر عدنان شاہ بخاری کی منظوری کے بغیر تمام کام ناممکن بن گئے۔ رینجل ڈائریکٹر بے بس،تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں نئے پروجیکٹس کی این او سیز پر بھاری رقم کے مطالبے کے بعد کئی پراجیکٹس کی فائلیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ہیڈ آفس میں سرد خانے کے حوالے ہوگئی ہیں۔ بلڈرز ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں کئی پراجیکٹس کی تمام تر قواعد و ضوابط پوری ہونے کے باوجود این او سیز جاری نہیں کی گئی ہیں اور فائلیں سرد خانے کے حوالے ہیں، جبکہ بااثر سیاسی اثررسوخ رکھنے والے افراد کے پراجیکٹس کو این او سیز جاری ہو رہی ہیں، پراجیکٹس کو این او سیز جاری ہونے کے باعث حیدرآباد میں نیا تعمیراتی کام ٹھپ ہوگیا، جبکہ غیرقانونی فلور تعمیرات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپر ہائے وے پر واقع پراجیکٹ لاکھانی گلیکسی نے بھی غیرقانونی طور پر میز نائن فلور تعمیر کرکے دکانیں بنا دی ہیں، اسی طرح شہر بھر میں غیرقانونی تعمیرات کی مد میں ایس بی سی اے کے افسران بھاری رقم بٹور رہے ہیں، جبکہ جائز طریقے سے کام کرنے والے بلڈرز کا راستہ روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے حیدرآباد کے تمام معاملات ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ اکاؤنٹس عدنان شاہ بخاری کے سپرد ہیں اور ریجنل ڈائریکٹر بھی اس کے آگے بے بس ہے۔ ذرائع کے مطابق عدنان شاہ بخاری گزشتہ کئی سال سے حیدرآباد میں تعینات ہے اور ڈی جی ایس بی سی اے کے چہیتے ہونے کے وجہ حیدرآباد میں کوئی بھی پراجیکٹ اس کی منظوری کے بغیر منظور ہونا ناممکن ہے۔ ذرائع کے مطابق عدنان شاہ بخاری حیدرآباد آفس کے تمام پٹہ سسٹم کی چین سنبھالتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں