میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ کورنگی میں خلاف ضابطہ کارروائیاں جاری

بلدیہ کورنگی میں خلاف ضابطہ کارروائیاں جاری

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) کالعدم بلدیہ کورنگی میں اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق خلاف ضابطہ کارروائیاں جاری، ڈائریکٹر انسداد تجاوزات ضعیم خالد کی وصولیوں رشوت خوری کے ثبوت سامنے آگئے، ایک جانب کینٹین کو غیر قانونی تعمیرات کی این او سی جاری تو دوسری طرف لانڈھی ٹاؤن کورنگی نمبر 6 میں قائم ایک سرکاری کمیونٹی سینٹر پر مشہور دوا اسٹور عدنان میڈیکل کو قبضہ دے دیا غیرقانونی قبضے کے عوض کرایے کے نام پر ماہانہ50 ہزار بھتہ وصول کیا جا رہا ہے، موصوف نے خلاف قانون عمل پر کسی بھی ذمہ دار اعلیٰ افسر اور ٹی ایم سی لانڈھی کو خاطر میں لائے بغیر لانڈھی ٹاؤن کے مکینیکل گیراج سے متصل نادرا آفس کے اوپن اسپیس میں کینٹین کی تعمیرات کے لیے این او سی جاری کردی۔ مورخہ 20 جولائی 2023 ء کو جب سب محرم الحرام کی تیاریوں میں مصروف تھے، ضعیم خالد نے ہاتھ کی صفائی دکھاتے ہوئے کام اتار دیا۔ واضح رہے کہ تمام امور خلاف قانون عہدے فرائض اور اختیارات کے برخلاف انجام دیے گئے ہیں۔ قانون کے مطابق کسی بھی کینٹین کے لیے کسی بھی پارٹی کو بغیر نیلامی و بولی کے جگہ نہ تو الاٹہو سکتی ہے نہ کوئی این او سی جاری ہو سکتی ہے۔ ادھر لگتا ہے کہ موصوف نے اپنا قانون و سکہ نافذ کردیا ہے، موصوف نے نہ ہی چیئرمین لانڈھی ٹاؤن اور نہ ہی میونسپل کمشنر بلدیہ لانڈھی سے کوئی تحریری یا زبانی اجازت نامہ لیا اور نہ اس بات کو گوارہ کیا، موصوف اوپر کی غیرقانونی کمائی رشوت وصولی میں آپے سے باہر ہو گئے ہیں۔خود کو اتھارٹی سمجھ بیٹھے ہیں اور خود کسی کو جواب دہ تصور نہیں کرتے، خود فیصلہ کرتے ہیں اور خود ہی حکم صادر کرتے ہوئے این او سی جاری کرتے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نیب زدہ کرپٹ ٹرانزیکشن آفیسر رحمت اللہ شیخ بھی اس کارگزاری سے خود کو لا علم بتاتے ہیں۔ واضح رہے کہ ٹرانزیکشن آفیسر سندھ حکومت کا بااثر طاقتور اور منظور نظر نمائندہ ہوتاہے اسے کسی بھی غیرقانونی عمل پر خود بھی جواب دہی کے عمل سے گزرنا ہوگا، قانونی تقاضوں کے مطابق ٹرانزیکشن آفیسر کو ایکشن لیتے ہوئے ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ ضعیم خالد کو گھر بھیج دینا چاہیے، مگر نیب زدہ افسر اپنی سابقہ شاندار روایات کو برقرار رکھتے ہوئے مبینہ طور پر اپنا حصہ وصولی مشن قائم رکھے ہوئے ہیں۔ عدنان میڈیکل سینٹر کورنگی 6 نے اس کمیونٹی سینٹر پر قبضہ کرکے اپنا گودام بنا رکھا ہے۔ جبکہ اس میں کسی دور میں علاقے کی بچیوں کو ہنر مند بنانے کیلئے سلائی کڑھائی سکھائی جاتی تھی۔ لانڈھی و کورنگی کے شہریوں نے اس گھٹالے کے مرتکب افراد کو بے نقاب کرنے کیساتھ سخت ترین قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں