میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
برطانیہ کے ساتھ ملزموں کی واپسی کا معاہدہ مارچ میں ہو گا، شہریار آفریدی

برطانیہ کے ساتھ ملزموں کی واپسی کا معاہدہ مارچ میں ہو گا، شہریار آفریدی

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ جنوری ۲۰۱۹

شیئر کریں

موحودہ حکومت منی لانڈرنگ روکنے کے لئے مختلف اقدامات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مختلف ملکوں سے رابطے کیے جارہے ہیں۔ یہ بات وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے ایک امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اداروں کو مضبوط بنانے کے علاوہ ان لوگوں کو باہر جانے سے روکنے کے اقدامات بھی شامل ہیں جو برسوں سے بقول ان کے منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں ملوث رہے ہیں۔شہر یار آفریدی نے بتایا کہ برطانیا کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ تو پہلے ہی ہو چکا ہے اور اب مارچ میں ایک دوسرے کے ملکوں میں مطلوب ملزمان کی سپردگی کا معاہدہ یاExtradition treaty ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ترکی، قطر اور کئی دوسرے ملکوں سے ایسے ہی معاہدوں کے سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے اصغر خان کیس کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ آپ کے ماتحت ادارے ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں اس نے اس کیس کی فائل بند کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کے پاس اتنے شواہد نہیں ہیں کہ اس کیس پر فوجی کاروائی ہو سکے ۔ اور بعض حلقوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ اس طرح ان سابق فوجی افسروں کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو اس میں ملوث ہیں۔ تو کیا وہ بحثیت وزیر مملکت برائے امور داخلہ اس رپورٹ پر نظر ثانی کریں گے ؟انہوں نے کہا کہ کوئی کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو احتساب کے عمل سے بچ نہیں سکے گا اور انہوں نے کہا کہ ان کا یہ موقف آنے والا وقت ثابت کرے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں