میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
زیر التوا مقدمات کا ذمہ دار مجھے ٹھہرایا جاتا ہے ، چیف جسٹس

زیر التوا مقدمات کا ذمہ دار مجھے ٹھہرایا جاتا ہے ، چیف جسٹس

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ جنوری ۲۰۱۹

شیئر کریں

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ زیر التوا مقدمات کا الزام مجھے دیا جاتا ہے جبکہ ہم قانون بنا نہیں سکتے صرف تشریح کرسکتے ہیں۔سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس نے ریماکرس دیے کہ ہم نے اپنے عدالتی ضابطہ کار کو دور حاضر کے مطابق ڈھالا ہے ، لاء کمیشن اپنی سفارشات حکومت کو دے چکا ہے اور اگر وہ سفارشات منظور ہو جاتی تو فراہمی انصاف میں آسانی ہو جاتی۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ آبادی کنٹرول کرنے سے متعلق سیمنار کے روز بھی وزیراعظم سے قوانین میں ترمیم کی گزارش کی تھی، اس دن بھی کہا تھا آج بھی انگریزی دور کے قوانین استعمال کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مجھے الزام دیا جاتا ہے کہ گھر کو درست نہیں کر سکا جبکہ طریقہ کار کی حد تک اپنا گھر اِن آرڈر کر چکے ہیں۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ اب پارلیمنٹ کا کام ہے جبکہ تجاویز وزارت قانون میں زیر التوا ہیں، ہماری مجبوری اپنی جگہ پر ہے کہ قانون نہیں بنا سکتے ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وعدہ کرتا ہوں وزارت قانون کو اقلیتوں سے متعلق بل پیش کرنے کی ہدایت ضرور دوں گا۔اس موقع پر طاہرہ عبداللہ نے عدالت کو بتایا کہ جنرل مشرف سے آج تک اقلیتوں کے حقوق کا خیال کسی کو نہیں آیا۔چیف جسٹس نے شعیب سڈل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جسٹس تصدق جیلانی کے فیصلے پر عمل تو ہونا ہے ، اگر کوئی مدد درکار ہو تو عدالت تیار ہے ، جس پر شعیب سڈل نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک فیصلے پر عملدرآمد کا طریقہ کار طے نہیں ہوا، عدالت نے یہ طریقہ کار طے کرنا ہے ۔اس موقع چیف جسٹس نے ریماکرس دیے کہ عدالت کے پاس کام کی بہتات ہے ، ثاقب جیلانی اور خرم سعید کو درخواست کریں گے کہ آپ کی معاونت کریں، عملدرآمد کے لیے جو مدد چاہیے تحریری طور پر لکھ دیں۔شعیب سڈل نے عدالت کو بتایا کہ آفس کی جگہ سمیت مختلف ایشوز ہیں، جس پر طاہرہ عبداللہ نے عدالت کو بتایا کہ تحقیق اور ہوم ورک بہت ہو چکا ہے ، 19 جون 2014 کو جسٹس جیلانی نے فیصلہ دیا، کیا آج تک پارلیمنٹ نے کوئی قانون سازی نہیں کی۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ منگل تک کے لیے ملتوی کر دی


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں