میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل گاڑیوں کی چوری میں ملوث نکلا

اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل گاڑیوں کی چوری میں ملوث نکلا

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کا گاڑیوں کے چوری ہونے میں ملوث ہونے کا انکشاف،اے وی ایل سی اہلکار اولڈ پارٹس اور اسکریپ کی دکانوں کے مالک،کراچی سے رکشے اور موٹر سائیکل چوری ہونے کے بعد اسکریپ اور اولڈ پارٹس کی صورت میں فروخت کر دیے جاتے ہیں،ایس ایس پی اے وی ایل سی کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور گاڑیوں کی چوری میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانی چاہیے تفصیل کے مطابق شہر کراچی میں موٹر سائیکل چوری اور رکشوں کے چوری ہونے کی وارداتوں میں اے وی ایل سی اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے روزنامہ جرات کو دستیاب معلومات کے مطابق کراچی میں متعدد اولڈ پارٹس اور اسکریپ کی دکانوں کے مالک اے وی سی اہلکار خود ہیں جوکہ شہرکراچی میں چوری شدہ رکشوں کو کاٹ کر اسکریپ کی صورت میں اور چوری شدہ رکشوں و موٹرسائیکلوں کے پارٹس کو کھول کر اولڈ پارٹس کی صورت میں فروخت کرنے کے گھناونے دھندے میں ملوث ہیں ذرائع نے بتایا کہ کراچی میں واقع اسکریپ اور اولڈ پارٹس کی مارکیٹوں سے انتہائی ایمانداری کے ساتھ ہفتہ وار لاکھوں روپے بھتہ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کو پہنچایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ شہرکراچی سے چوری شدہ رکشوں اور موٹرسائیکلوں کی برآمدگی میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتا ہے اسکے علاوہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اے وی ایل سی کے اہلکار کراچی میں متعدد رکشہ و موٹرسائیکل چور گروہوں کی سرپرستی کرنے میں بھی ملوث ہیں شہر کراچی میں چوری شدہ گاڑیاں اولڈ پارٹس کی صورت میں بنارس،صدر،شیر شاہ اور لیاقت آباد سمیت دیگر کباڑ بازار/چور بازاروں میں فروخت کردی جاتی ہیں سانحہ ماڈل ٹاون میں معصوم اور بے گناہ شہریوں پر فائرنگ کا آرڈر دینے والے ایس ایس پی اے وی ایل سی عبدالرحیم شیرازی کو اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کی ہفتہ وار کارکردگی چیک کرنی چاہیے اورروزانہ کی بنیاد پر شہرکراچی میں چوری شدہ گاڑیوں کے ریکارڈ کا بھی جائزہ لینا چاہیے جس سے اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کی کارکردگی کھل کر سامنے آجائے گی ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کے اہلکار ایمانداری کے ساتھ اولڈ پارٹس اور اسکریپ کا کام کرنے والے افراد کو چوری شدہ گاڑیوں کو کاٹنے اور چوری شدہ گاڑیوں کے پارٹس کو فروخت کرنے پر بھی مجبور کرتے ہیں بات نہ ماننے کی صورت میں ایمانداری کے ساتھ حلال روزی کرنے والوں کو جھوٹے مقدمات میں فٹ کرکے جیل بھجوا دیا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں