ریونیو افسران کی ملی بھگت ، جامشورو میں 20 ارب کی زمین کے جعلی دستاویزات بن گئیں، وزیراعلیٰ سندھ خاموش
شیئر کریں
محکمہ ریونیو سندھ کے افسران کی ملی بھگت سے جامشورو میں 20 ارب روپے کی زمین کے جعلی دستاویزات بن گئے، ریونیو حکام اور ڈی سی جامشورو کی رپورٹ کے باوجودسینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ زمین کے جعلی دستاویز منسوخ کرنے میں ناکام ہوگئے، وزیراعلیٰ سندھ نے خاموشی اختیار کرلی، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعلیٰ سندھ، نیب، ایف آئی اے کو تحقیقات کرنے کی سفارش کردی ہے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق سندھ کے ضلع جامشورو کی تحصیل تھانہ بولا خان کی دیھ اٹھ پلان اور دیھ بابر بھنڈمیں 2 ہزار 82 ایکڑ زمین زاہد ولد عبدالرزاق لاکھانی نے اپنی ملکیت ہونے کا دعویٰ کیا، جس پروزیراعلیٰ سندھ نے مئی 2019میں ڈپٹی کمشنر جامشورو کیپٹن(ر) فریدالدین مصطفیٰ کوہدایت کی کہ زاہد رزاق لاکھانی کی زمین کا مالک ہونے کی دعویٰ کی تحقیقات کی جائے، جس کے بعدجامشورو کے ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) فرید الدین مصطفی نے اسسٹنٹ کمشنر تھانہ بولا خان اور مختیاکار تھانہ بولا خان کی تصدیق کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو تفصیلی رپورٹ ارسال کی، ڈی سی جامشورو نے کمشنر حیدرآباد کو بھی ایک لیٹر کے ذریعے آگاہ کیا، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ میسرز نیو ورلڈ آرڈر ریئل اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ زاہد رزاق کی زمین کی داخلہ جعلی اور بوگس ہے، اس لیے 20 ارب روپے کی مالیت کی زمین کی داخلہ ا فوری طور پر منسوخ کی جائے، زمین کی داخلہ جعلی ہونے سے متعلق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ ، نیب کراچی اور دیگر حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے، زمین کے جعلی دستاویز ات ممکنہ طور پر سال 2008 میں بنائے گئے ہیں اور محکمہ ریونیو سندھ کے مائیکرو فلم ریکارڈ سے بھی تصدیق کروائی گئی، کمشنر حیدرآباد نے سال 2019 میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ کو زمین کی جعلی اور بوگس داخلہ دستاویزات سے متعلق آگاہ کیا لیکن انہوں نے زمین کے دستاویزات اور داخلہ منسوخ نہیں کی، جبکہ مختیارکار تھانہ بولا خان اور اسسٹنٹ کمشنر تھانہ بولا خان نے بھی زمین کے دستاویزات میں جعلسازی ہونے کی تصدیق کی لیکن اس کے باوجود سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے جعلی داخلہ منسوخ نہیں کی، اطلاعات کے مطابق جامشورو میں 2 ہزار 82 ایکڑ زمین کی جعلی داخلہ ابھی تک منسوخ نہیں کی گئی، زمین لکی سیمنٹ کے قریب واقع ہے اور نجی بلڈرز نے ترقیاتی کام کروائے ہیں، فی ایکڑ زمین کی مالیت 10 لاکھ روپے ہے۔