شہبازسرکارعوام کوریلیف فراہم کرنے میں ناکام
شیئر کریں
ملک میںگزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 27.13 فیصد رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 14 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے قیمتوں میں 4.84 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 2.63 فیصد ،خشک دودھ کی قیمتوں میں 2.22 فیصد، چائے کی پتی کی قیمتوں میں 1.24 فیصد، تازہ دودھ کی قیمتوں میں 1.23 فیصد، ایری سکس چاول کی قیمتوں میں 1.02 فیصد آگ جلانے والی لکڑی کی قیمتوں میں1.57 فیصد اضافہ اضافہ ہوا ہے۔ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آلو کی قیمتوں میں 1.88 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 0.45 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 3.63 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 1.13 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 1.74 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 3.49 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں1.95 فیصد کمی ہوئی ہے۔ادارہ شماریات نے بتایا کہ حالیہ ہفتے 14شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے، اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں22.65فیصد اضافہ ہوا ہے۔ادارہ شماریات نے کہا کہ 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 22.01 فیصد، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 26.14 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 328.48 فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 32.58 فیصد رہی ہے۔