محکمہ لائیو اسٹاک کی غفلت ، سینکڑوں مویشی مختلف بیماریوں میں مرنے لگے
شیئر کریں
محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کی غفلت و نااہلی کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں مویشی مختلف بیماریوں میں مرنے لگے، خیرپور، نوشہروفیروز، میرپور خاص، نواب شاہ اور دیگر علاقوں میں وٹرنری ڈاکٹرز بیمار جانوروں کو ادویات اور علاج کرنے میں ناکام ہیں، بیماریوں کی وجہ سے مویشی مالکان کا کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں سیلاب اور برسات کے بعد مختلف اضلاع کے دیہاتی علاقوں میں بکریاں، بھینسیں، گائے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر سینکڑوں کی تعداد میں مرنے لگے ہیں، وٹرنری ڈاکٹر بیمار جانورں کا علاج کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ اس حوالے سے مویشی مالکان کا کہنا ہے کے وٹرنری ڈاکٹرز سرکاری ادویات بیمار جانوروں کو دینے کے بجائے نجی اسٹور پر فروخت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے نجی اسٹور سے جانوروں کی مہنگی ادویات خرید کرنے پر مجبور ہیں، خیرپور کے تحصیل سوبھوڈیرو میں مویشی مالکان نے بتایاکہ یہاں پر لائیو اسٹاک کا ڈاکٹر برکت لاکھو سرکاری نوکری ہونے کے باوجود پرائیویٹ طور پر کام کر رہا ہے، اپنے نجی اسٹور سے غریب لوگوں سے لاکھوں روپے وصول کر رہا ہے، سرکاری طور پر علاج کے متعلق پوچھنے پر کہہ رہا ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کی جانب سے ادویات نہیں دی جا رہی ہے، مویشی مالکان نے وزیر محکمہ لائیو اسٹاک سندھ، ڈی جی لائیو اسٹاک اور دیگر متعلقہ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ بیمار جانوروں کیلئے ادویات دے کر ان کا بہتر علاج کیا جائے اور سرکاری ادویات فروخت کرنے، نجی طور پر کام کرنے والے وٹرنری ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔