میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈینٹل کلینک میں دہشت گردی کا ملزم شواہد کے ساتھ گرفتار

ڈینٹل کلینک میں دہشت گردی کا ملزم شواہد کے ساتھ گرفتار

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سندھ نے خفیہ اطلاعات پر حساس اداروں کی مدد سے ٹارگٹڈ کارروائی کرتے ہوئے صدر کے علاقے میں ایچھ یو (HU) ڈینٹل کلینک پر حملے میں ملوث سندھ ریوولیوشن آرمی سے تعلق رکھنے والے دہشتگرد وقار خشک کو گرفتار کرلیا ہے ، ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی برآمد کر لی ہے ۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے جمع کے روز آصف اعجاز شیخ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ، ایس ایس پی انویسٹیگیشن سید فدا حسین شاہ ، مظہر مشوانی انچارج سی ٹی ڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد تنظیم سندھ ریوولیوشن آرمی/ سندھ پیپلز آرمی کے دہشتگردوں نے HU ڈینٹل کلینک صدر کراچی کو ٹارگٹ کیا ، جس میں دوہری شہریت یافتہ شخص رونلڈ رائیمنڈ چا ہلاک ہوا ۔ دہشتگرد تنظیم کا ٹارگٹ ڈاکٹر رچرڈ ہونو پا اور ان کی اہلیہ فن ٹائن پا تھے ، جو اس ٹارگٹڈ کارروائی میں زخمی ہوئے تھے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سی ٹی ڈی سندھ نے خفیہ اداروں کی مدد سے دہشتگرد کے فٹ پرنٹ کا بخوبی جائزہ لیتے ہوئے دہشتگردوں کا تعاقب جاری رکھا ، سی سی ٹی وی فوٹیج اور جسمانی خدو خال کی مدد سے دہشتگرد کی ٹارگٹڈ کارروائی کرتے HU ڈینٹل کلینک آتے ہوئے اور جاتے ہوئے جائزہ لیا ۔ تقریبا 100 سے زائد کیمرون کی مدد لی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و مخبران کی مدد سے ملزم تک رسائی حاصل کی اور ملزم وقار خشک کو سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی میں گرفتار کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم کا تعلق دہشتگرد تنظیم ایس آر اے کی ذیلی تنظیم سندھ پیپلز آرمی سے یے ۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم اصغر علی شاہ عرف سائیں اور ذوالفقار خاصخیلی عرف سفیر سے رابطے میں تھا، ملزم کو یہ ٹارگٹ ذوالفقار خاصخیلی نے دیا ، انہوں نے کہا کہ ملزم کے دوسرے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے حساس ادارے اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں ، ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے اور دیگر تھانہ جات سے ملزم کے بارے میں تائید و تصدیق کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک دشمن عناصر کے لیے پیغام ہے کہ پاکستان کسی صورت میں آسان ہدف نہیں ، وہ وقتی طور پر اپنی کاروائی میں کامیاب تو ہوسکتے ہیں ، لیکن ان کا انجام برا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کو شاباش دیتے ہیں کہ انہوں نے ایک اور دہشتگردی کے واقعے میں ملوث ملزم کا سراغ لگا کر اسے گرفتار کر لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر میں ڈینٹل کلینک کے افسوسناک واقعہ کا وزیر اعلی سندھ نے نوٹس لیا تھا اور سی ٹی ڈی کو کیس حل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے پاکستان کے حساس اداروں کی معاونت سے مختصر عرصہ میں یہ کیس حل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں دہشتگردی کے جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے ہیں ان کو حل کرنے میں سی ٹی ڈی اور سندھ پولیس کا اہم کردار رہا ہے، کراچی یونیورسٹی بلاسٹ ، صدر بم دھماکہ ، کھارا در بم دھماکے، سفوراں سانحہ اور معروف قوال امجد صابری شہید کے قاتلوں کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل مقابلے میں دائش کے دو دہشتگرد بھی ہلاک ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا ہدف کوئی فرد نہیں بلکہ پاکستان ہے۔ خوف کا ماحول پیدا کر کے ، بیرونی سرمایہ کاری اور ترقیاتی منصوبوں کو روکنا ان کا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک مخالف لوگ ہمارے معصوم لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں