لیاری جنرل اسپتال نرسنگ ڈگری پروگرام
شیئر کریں
پرنسپل شبانہ بلوچ پر کروڑوں کی کرپشن کے الزامات عائد
پرنسپل شبانہ طلباء کیلئے دی گئی حکومتی وظائف کی ڈیڑھ کروڑ رقم پر بھی قابض ہونے کی کوشش کر رہی ہے، طلباء کا احتجاج
غیر قانونی طور پر پرنسپل کی عہدے پر براجمان ہے، عزیر لال، انجم رحمان اور محکمہ صحت کے کچھ افسران کی سپورٹ حاصل ہے،رپورٹ
کراچی (رپورٹ: مسرور کھوڑو) لیاری جنرل اسپتال کے بی ایس نرسنگ ڈگری پروگرام کے طلباء نے پرنسپل شبانہ بلوچ پر کروڑوں روپے کی کرپشن اور ناانصافیوں کے الزامات عائد کردیے، شبانہ بلوچ طلباء کیلئے دی گئی حکومتی وظائف کی ڈیڑھ کروڑ رقم پر بھی قابض ہونے کی کوشش کر رہی ہے رپورٹ کے مطابق کراچی پریس کلب کے سامنے لیاری جنرل اسپتال کے طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالج پرنسپل شبانہ بلوچ بچوں کوذہنی، جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بناتی ہے، کالج میں کئی دنوں سے ظلم کیا جا رہا ہے جبکہ شبانہ بلوچ غیر قانونی طور پر پرنسپل کی عہدے پر براجمان ہے جس کو عزیر لال، انجم رحمان اور محکمہ صحت کے کچھ افسران کی سپورٹ حاصل ہے، کالج پرنسپل شبانہ بلوچ بچوں کو مختلف طریقوں سے لوٹ مار کر رہی ہے جس میں دوسرے سیمسٹر کی فیس، انرولمنٹ کے 2 ہزار روپے، میلاد کے 3 ہزار روپے، پکنک کے نام پر 5ہزار روپے اور سیکنڈ سیمسٹر کا جعلی نوٹیفکیشن شامل ہیں، کورونا کے دوران جن طالب علموں سے ڈیوٹی کروائی گئی انکی رقم شبانہ بلوچ اور سابق ڈائریکٹر مہرالنساء نے لوٹی جو کہ تقریباً 25لاکھ روپے بنتی ہے، اس سارے معاملے کے بعد ایک مہینے پہلے محکمہ صحت سندھ کی جانب سے باقائدہ کمیٹی بنائی گئی جس میں طلبائ، اساتذہ اور کالج کے دیگر ملازمین کی شنوائی ہوئی جہاں پر شبانہ بلوچ کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوا، لیکن 2ماہ گزرنے کے باوجود محکمہ صحت سندھ کے افسران بھی خاموش ہیں، طلباء نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرنسپل شبانہ بلوچ کو فوری طور پر برطرف کیا جائے لوٹی ہوئی رقم کا حساب لیں، طلباء نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پرنسپل شبانہ بلوچ کو ایک ہفتے کے اندر عہدے سے برطرف نہیں کیا گیا تو ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے سامنے خود پر پیٹرول ڈال کر آگ لگا دینگے۔