سندھ میں لمپی اسکن وائرس نے تباہی مچادی، کیسز 50 ہزار سے تجاوز
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ میں لمپی اسکن وائرس نے تباہی مچادی، روزانہ کے بنیاد پر مویشیوں کے مرنے کا سلسلہ جاری، ایکٹو کیسز کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی، عیدالاضحیٰ کے سلسلے میں مویشی منڈیوں کا قیام، محکمہ لائیو اسٹاک مویشیوں کی اسکریننگ و تحفظ کرنے میں ناکام، وائرس بڑے پیمانے پر پھیلنے کا خدشہ، تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں لمپی اسکن وائرس نے تباہی مچادی ہے، سندھ کے مختلف علاقوں میں روزانہ کے بنیاد پر مویشیوں کا وائرس سے مرنے کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق سرکاری ریکارڈ کے مطابق مویشیوں میں لمپی اسکن وائرس کی ایکٹو تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی، جبکہ ذرائع کے مطابق یہ تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے، محکمہ لائیو اسٹاک کے مطابق اس وقت تک 5 سو سے زائد مویشی ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں حیدرآباد کے 30 سے زیادہ مویشی شامل ہیں، محکمہ لائیو اسٹاک کے مطابق 25 لاکھ سے زائد ویکسین کی جا چکی ہے، حیرت انگیز طور پر ویکسین کرنے کے باوجود مویشیوں میں لمپی اسکن وائرس کی بیماری تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے، عیدالاضحیٰ کے قریب آنے کے ساتھ کراچی، حیدرآباد سمیت سندھ کے بڑے شہروں میں مویشی منڈیوں کے قیام کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، لیکن محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے مویشی منڈیوں تک پہنچنے والے مویشیوں کی اسکریننگ و ویکسین کیلئے ابھی تک کوئی لائحہ عمل ترتیب نہیں دیا گیا جس کے باعث وائرس بڑے پیمانے پر پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک ویکسین کرنے میں ناکام ہوچکا ہے اور سندھ بھر میں روزانہ کے بنیاد پر مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اکثر علاقوں میں محکمہ لائیو اسٹاک کی ٹیمیں پہنچی ہی نہیں ہیں صرف خانہ پری کرکے کاغذی کارروائی کی جا رہی ہے، ویکسین کی تقسیم و لگانے میں بدانتظامی کے باعث سندھ بھر میں مویشی مالکان پریشانی کا شکار ہیں، اسے سلسلے میں روزنامہ جرأت کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز و میسجز کئے گئے لیکن انہوں نے خبر فائل ہونے تک موقف نہیں دیا۔