حیدرآبادایویکیو پراپرٹی کے ریکارڈ میں ہیرپھیر،ایف آئی اے کی تحقیقات شروع
شیئر کریں
(رپورٹ: شاہنواز خاصخیلی) ایویکیو پراپرٹی کے ریکارڈ میں ہیرپھیر کا معاملہ، ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردی، ایف آئی اے کرائم سرکل کا اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد کو لیٹر جاری، سروی نمبر 358 کے ریکارڈ آج طلب کرلیا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد بائے پاس پر ایویکیو پراپرٹی کی زمین کے کھاتوں میں ہیرپھیر پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، ایف آئی اے کرائم سرکل حیدرآباد نے اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد کو لیٹر جاری کرتے ہوئے دیھ مرزاپور سروی نمبر 358 کے 14 ایکڑ 4 گھنٹا زمین کا مکمل ریونیو ریکارڈ طلب کرلیا ہے، ایف آئی اے نے آج متعلقہ تپیدار کے ساتھ مذکورہ زمین کا رکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ معاملے کی تحقیقات اینٹی کرپشن بھی شروع کی تھی اور کمشنر حیدرآباد نے مذکورہ زمین کی منتقلی پر پابندی عائد کردی تھی، محکمہ ریونیو کے ذرائع کے مطابق سال 1939 کے فارم اے (1361) کے مطابق مرزاپور میں سروے نمبر358 پریتم سنگھ ولد سندر سنگھ کی ملکیت ہے،زمین پریتم سنگھ نے 17 ہزار 8 سو 9 روپے میں خرید کی اور 15 ہزار 8 سو 40 روپے ادائیگی کی، سروے نمبر 358 میں پریتم سنگھ 60 ایکڑ زمین کا مالک ہے لیکن باقی 45 ایکڑ زمین کا کچھ پتا نہیں،قیام پاکستان کے بعد پریتم سنگھ نے بھارت نقل مکانی کرلی، نقل مکانی کے بعد زمین ایویکیو پراپرٹی بورڈ کے تحت ہونی چاہئے تھی لیکن ایسا نہیں ہوا، سال 1950 میں فارم اے 3429 کے مطابق زمین چودھری محمد صادق نے خرید کی، چودھری صادق کے پوتوں میں 2021 میں زمین تقسیم ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سروے نمبر 358 کی زمین بلڈرز نے اربوں روپے کی کمرشل اسکیم شروع کررکھی ہے۔