میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بنوریہ قبضہ گروپ کے جرائم میں انتظامیہ بھی شریک

بنوریہ قبضہ گروپ کے جرائم میں انتظامیہ بھی شریک

ویب ڈیسک
منگل, ۶ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

قبضہ گروپ مختلف علاقوں بشمول سائٹ میں بڑے بڑے پلاٹس پر قبضوں میں ملوث ، مالیت اربوں میں ہے
مسجد کے امام کو خریدنے ، بیچنے کے مکروہ چلن میں انتظامیہ کا دباؤ استعمال کرنے کے لیے پیسے لیے دیے جاتے ہیں
کراچی(نمائندہ جرأت)بنوریہ قبضہ گروپ مساجد اور مدرسوں پر قبضے کے لیے جس منظم مافیا کے ذریعے بروئے کار آتے ہیں، اُس میں پیسوں کا لین دین عام سی بات ہے۔ علمائے کرام اور مدارس کے نام سے احترام کا جو تاثر اُبھرتا ہے، وہ بنوریہ قبضہ گروپ کی حرکتوں سے فوراً معدوم ہو جاتا ہے۔ بنوریہ قبضہ گروپ کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ مساجد، مدارس پر بھتوں کے لیے جہاں یہ قبضے کرتے ہیں، وہیں ان قبضوں کو لینے اور برقرار رکھنے کے لیے یہ انتظامیہ کو بھی بھاری رقوم اور فائدوں میں شریک رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مفتی نعیم مرحوم کے دور میں ہی انتظامیہ کے ساتھ لین دین کرکے، سرکاری اثرورسوخ کو قبضوں کے لیے استعمال کرنے کی حکمت عملی اختیار کر لی تھی، مگر اب مفتی نعیم کے صاحبزادے مفتی نعمان کی سرپرستی میں یہ حکمت عملی باقاعدہ ماہانہ بنیادوںپر لین دین میں مکمل تبدیل ہوگئی ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ مسجد کے امام کو خریدنے ، بیچنے کے اس مکروہ چلن میں انتظامیہ کا دباؤ استعمال کرنے کے لیے پیسے لیے دیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے جرأت کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق بنوریہ قبضہ گروپ کراچی کے مختلف علاقوں بشمول سائٹ میں ایسے بڑے بڑے پلاٹس پر قبضوں میں ملوث ہے جس کی مالیت اربوں میں ہے، اور جس کے لیے بنوریہ قبضہ گروپ نے لینڈمافیا کے روایتی طریقوں کے تحت نہ صرف انتظامیہ کا
دباؤ استعمال کیا بلکہ انتظامیہ پر پیسوں کی بارش بھی کی اس حوالے سے کروڑوں کے لین دین سے متعلق تفصیلی واقعات نام بہ نام جلد شائع کیے جائیں گے۔ نیز بنوریہ قبضہ گروپ کے ان مکروہ دھندوں کو انجام دینے والے گھناؤنے کرداروں کو بھی جلد بے نقاب کیا جائے گا۔ تاہم اس طریقے کے کی مثالوں کے طور پر یہ بیان کرناضروری ہے کہ ملیر کی علی المرتضیٰ مسجد میں قبضے اور مدمقابل فریق کے خلاف کیس بنانے کے لیے پولیس کو رقم دی گئی تھی، اسی طرح میٹروول کی طیبہ مسجد کے امام مولانا شفیق الرحمان کو بھی گرفتار کرانے کے لیے پولیس کو پیسے دیے گئے تھے۔ بنوریہ قبضہ گروپ کے ان گھناؤنے کاموں سے علمائے کرام واقف ہونے اور بے انتہا کراہیت رکھنے کے باوجو دخاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں