حیدرآبادمیں تخریب کاری ،ریلوے ٹریک پردھماکے ، پٹریاں دومقامات سے اُڑادی گئیں
شیئر کریں
(رپورٹ/علی نواز)حیدرآباد اور کوٹری ریلوے اسٹیشنوں کے قریب علیحدگی پسند کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں نے تخریب کاری کی 2وارداتوں میں ریل کی پٹریوں کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے اڑا دیا جس سے ان علاقوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ پولیس، رینجرز اور ریلوے حکام نے کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ریلوے ٹریفک بحال کیا، تاہم دہشت گردی کے اس واقعے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ حیدرآباد ریلوے اسٹیشن کے قریب مرزا پاڑے کے مقام پر تخریب کاروں نے ریل کی پٹری پر دیسی ساختہ بم نصب کرکے تقریباً پٹری کا ایک فٹ تک کا حصہ اڑادیا جس کے بعد فوری طورپر رینجرز، پولیس اور ریلوے پولیس و ریلوے حکام نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ریلوے ٹریک کی بحالی کا کام شروع کردیا جبکہ اس پٹڑی سے گزرنے والی کراچی سے مختلف شہروں کو آنے اور جانے والی ٹرینوں کو قریبی ریلوے اسٹیشنوں پر روک دیا گیا۔ اس سے قبل کوٹڑی ریلوے اسٹیشن کے قریب خورشید کالونی کے مقام پر دہشت گردی کی کارروائی میں ملک دشمن دہشت گردوں نے ریل کی پٹری پر طاقتور بم نصب کرکے ریلوے کی پٹری کا ایک فٹ کے ٹکڑے کو اڑادیا تھا جس کی وجہ سے کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین شالیمار ایکسپریس کو یہاں سے گزرنا تھا جس کو بولہاڑی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا،حیدرآباد اور کوٹری ریلوے اسٹیشن پر روکنے کے بعد پاکستان ایکسپریس اور بہاؤ الدین ذکریا ایکسپریس کو ان کی اگلی منزل کراچی روانہ کردیا گیا۔ ریلوے اسٹیشن کے حکام نے بتایا کہ اس دھماکہ کی آواز سن کر ریلوے حکام اور پولیس جائے وقوع پہنچے تاہم ٹریک کو کوئی خاص نقصان نہیں ہوا ہے پھر بھی اس کی مرمت کردی گئی ہے۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کا کہنا ہے کہ تخریب کاری کی دونوں وارداتوں میں ایک ہی جیسا بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کالعدم قوم پرست تنظیم جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) اس طرح کی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہی ہے۔ پولیس اب اس صورتحال کی تفتیش کررہی ہے۔ اْدھر حیدرآباد، لطیف آباد اور دیگر نواحی علاقوں میں رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جس نے سارا دن مین شاہراہوں پر مشکوک گاڑیوں کی تلاشی لی۔