کشش ثقل سے چارج ہونے والی دنیا کی پہلی الیکٹرک انفٹنی ٹرین
شیئر کریں
ایک آسٹریلین دنیا کی پہلی انفٹنی ٹرین تیار کرنے کی خواہشمند ہے جو چلنے کے لیے کشش ثقل کی توانائی کو استعمال کرے گی۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ نئی نسل کی ٹیکنالوجی کی بدولت بیٹری پر چلنے والی الیکٹرک ٹرین کو ری چارج کے لیے روکنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ فورٹیسکیو نامی آئرن کمپنی نے برطانیہ کی بیٹری کمپنی ولیمز ایڈوانسڈ انجنیئرنگ کو خریدا ہے تاکہ اس دہائی کے اختتام تک اس انڈسٹری کے کاربن کے اخراج کو صفر تک لاسکے۔ کمپنی کے بانی اور چیئرمین ڈاکٹر اینڈریو فورسٹ نے کہا کہ انفٹنی ٹرین سے نہ صرف 2030 تک کاربن کے اخراج کو صفر پر لانا ممکن ہوگا بلکہ آپریشنل اخراجات میں کمی آئے گی، جبکہ نئے مواقع پیدا ہوسکیں گے۔ یہ ٹرین کشش ثقل کی توانائی کو استعمال کرکے بیٹری پاور سسٹم کو چارج کرے گی اور اضافی چارجنگ کی ضرورت ختم کردے گی۔ کمپنی کی سی ای او ایلزبتھ گینز کے مطابق انٹنی ٹرین دنیا کی سب سے بہترین بیٹری الیکٹرک ٹرین ہوگی اور سفر کے دوران بیٹری چارجنگ سے توانائی پیدا کرنے والے آلات کو نصب کرنے کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔ یہ کمپنی 16 مختلف ٹرینوں کو آپریٹ کرتی ہے جن کی 244 بوگیوں میں 34 ہزار سے زیادہ آئرن ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے۔اس وقت ان ٹرینوں کے لیے ڈیزل انجنوں پر انحصار کیا جاتا ہے جو ہر سال 8 کروڑ لیٹر ایندھن جلا دیتے ہیں۔ کمپنی کا تخمینہ ہے کہ انفٹنی ٹرین کی تیاری پر 5 کروڑ ڈالرز لگ سکتے ہیں اور اسے توقع ہے کہ یہ دنیا بھر میں فروخت کی جاسکے گی۔