سندھ ہائیکورٹ کاایم پی آر کالونی میں غیر قانونی عمارت گرانے کاحکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے ایس بی سی اے کو ایم پی آر کالونی میں پانچ منزلہ غیر قانونی عمارت کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا۔ عدالت نے غیر قانونی تعمیرات ختم کرکے ڈیڑھ ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے غیر قانونی عمارت کو گیس، بجلی اور پانی کے کنکشن نہ دینے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے دائر اپیل منظورکرتے ہوئے ایم پی آر کالونی میں غیر قانونی عمارت کے خلاف کاروائی کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے پانچ منزلہ عمارت کو مسمار کرکے اس کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ عدالت نے ایس بی سی اے کو غیرقانونی عمارت کے خلاف کارروائی کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے سب رجسٹرار کو عمارت کو کسی قسم کی رجسٹریشن دینے سے بھی روک دیا ہے۔جبکہ غیر قانوی تعمیرات نہ روکنے پر بلڈر کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے بلڈر عتیق الرحمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔کراچی کے علاقہ ناظم آباد میں غیر قانوی بلڈنگ کی تعمیر سندھ ہائی کورٹ نے روک دی تھی تاہم اس کے باوجود عمارت کی تعمیر جاری رہی جس پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ ہونے پر بلڈر عتیق الرحمان کے 25ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں ۔ عدالت نے ایس ایچ او کو ہدایت کی ہے کہ وارنٹ کی تعمیل کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ غیر قانونی تعمیرات نہ روکنے پر عدالت نے ایس بی سی اے حکام پر بھی برہمی کااظہار کیا ہے اورڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مئی 2021میں غیر قانوی عمارت کی تعمیر کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا اور عمارت کی تعمیر بھی روک دی تھی لیکن اس کے باوجود تاحال تعمیرات جاری ہیں اورایس بی سی اے حکام کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کررہے۔