انفارمیشن ٹیکنالوجی ثمرات نچلی سطح تک پہنچانے کیلئے حکومت سندھ مصروف عمل ہے‘ سکندر علی شورو
شیئر کریں
محمد طارق بشیر
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سہولیات حکومتی سطح سے نچلی سطح تک پہنچانے کے لئے حکومت سندھ مصروف عمل ہے‘ صحت‘ تعلیم‘ تجارت‘ زراعت‘ کمیونیکیشن غرض کہ ہرشعبے کو جدید تکنیک سے ہم آہنگ کرنے اور ہر سطح پر ترقی کے لئے انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ‘ صوبائی حکومت کے شانہ بشانہ ہے اور صوبے کی IT کے شعبہ میں تیز رفتار ترقی کی خواہاں ہے جس کے لئے متعدد پروجیکٹس مکمل اور کامیابی کے ساتھ جاری ہیں جبکہ صوبہ سندھ کو بین الصوبائی اور ملکی سطح سمیت بیرونی دنیا سے ہم آہنگ کرنے کے لئے کئی عالمی معیار کے منصوبے زیر تکمیل‘ زیر غور ہیںاور انشاءاللہ قوی امید ہے کہ 2018 کے وسط تک صوبہ سندھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے اپنی مثال آپ ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار ممبر صوبائی اسمبلی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے اسپیشل ایڈوائزر برائے انفارمیشن‘ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حکومت سندھ ڈاکٹر سکندر علی شورو نے نمائندہ روزنامہ جرا¿ت سے ایک خصوصی ملاقات میں کیا۔ انہوں نے انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ IT کی ضرورت ہر شعبہ میں نظر آتی ہے اور اس ضرورت میں روزافزوں اضافہ ہورہا ہے اور تعلیم‘ صحت‘ کاروبار سمیت ہر شعبے کی ترقی کے لئے IT کا فروغ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے جس کے لئے خلوص و نیک نیتی سے حکومت سندھ کام کررہی ہے اور ہمارا ڈپارٹمنٹ اس پر سندھ دھرتی اور حب الوطنی کے جذبہ سے کاربند ہے کہ IT کو ہر شعبہ میں تیز رفتاری سے فروغ دیں‘ رائج کریں اور عالمی معیار سے ہم آہنگ کرسکیں اس ضمن میں سب سے پہلے بائیو میٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے سندھ سیکریٹریٹ کے ملازمین سمیت تمام سرکاری شعبوں‘ اداروں کے ملازمین کی حاضری یقین و 100 فیصد بنانے میں کامیابی حاصل ہوئی کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام CM ہاﺅس میں رواں دواں ہے‘ آڈیو ویژول سسٹم کے ذریعے وزیر اعلیٰ سندھ‘ چیف سیکریٹریIG‘ مختلف شعبہ جاتی سیکریٹریز‘ کمشنر کراچی و دیگر ادارے منسلک ہیں اور براہ راست مشاورت‘ مشوروں سے مسائل اور ان کے حل میں معاونت ملی ہے۔
فیڈرل سطح پر تو IT پالیسی ہے لیکن سندھ میں رائج کرنے کے لئے بورڈ قائم کیا گیا ہے اور اس آئی ٹی بورڈ میں 8 ممبران پرائیویٹ اور سرکاری سطح پر ہیں جو جلد اپنی تجاویز پیش کرینگے۔
Emangmant کے ذریعے 42 حکومتی شعبوں کو one linked سسٹم میں لارہے ہیں جبکہ IT کے حوالے سے سندھ میں سب سے بڑا پروجیکٹ ”سیف سٹی“ ہے جو ڈسٹرکٹ ملیر میں 200 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جارہا ہے اور اس کی ابھی سے کامیابی یہ ہے کہ چین نے اس میں شمولیت‘ سرمایہ کاری کے لئے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے جبکہ ای مینجمنٹ کے ذریعے فائلوں کے ایک دفتر سے دوسرے دفتر تک کے سفر کو ختم کرنے اور فوری عملدرآمد کے لئے پیپر لیس سسٹم کا آغاز کرچکے ہیں جو جلد پورے صوبے میں نافذ العمل ہوگا جبکہ اس سے بچت میں بھی مدد ملے گی۔
ڈاکٹر سکندر شورو نے مزید بتایا کہ صوبہ سندھ اور بالخصوص کراچی کی عوام کی سہولت کیلئے نادرا، اور مزید وسعت کے ساتھ صحت، ایریگیشن، ایجوکیشن، لائیو اسٹاک، ڈومیسائل، PRC و دیگر مسائل کے حل کیلئے انہیں ایک سسٹم میں لاکر کمپیوٹرائزڈ کرنے پر غور و خوص جاری ہے اور اس پر بھی جلد عملدرآمد ہوگا جبکہ اسمارٹ سٹی، (Geographic Inf System) GIS، انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹیز کا قیام، ون ونڈو آپریشن سسٹم، ٹریننگ سیشنز کے پروگرام جو کہ مزید وسعت کے ساتھ ہمارے پرپوزلز میں شامل ہیں اور بتدریج ان پر عملدرآمد بھی جاری ہے اسی طرح ہمارا اسکول پروگرام ہے کہ ہر اسکول میں 100 طلبہ پر ایک لیب بنائی جائے اس طرح طلبہ کی ایک اچھی تعداد IT ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہوسکے گی۔
ایک سوال کے جواب میں ایڈوائزر IT نے بتایا کہ مین پاور کی کمی نہیں ہے IT کے شعبوں میں ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹر ان خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ ادارے کے ملازمین کو بھی ہم آہنگ کرتے ہوئے ان سے کام لیا جارہا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ سے ڈویژن سطح تک جانا چاہتے ہیں ضرورت پڑنے پر ہائی IT کنسلٹنٹ بھی ہائر کئے جاتے ہیں اس ضمن میں بیرونی دنیا چائنا سمیت، برطانیہ، امریکہ سے بھی روابط ہیں۔
ماضی کے پروجیکٹس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہماری حکومت نے ان عوامی فلاح کے منصوبوں کو جاری رکھا ہے جس میںارفع کریم ٹریننگ سینٹر طرز پر ٹریننگ سیشنز، سول و سرکاری اسپتالوں میں این ایم آئی سسٹم، بائیو میٹرک سسٹم، کمانڈ اینڈ کنٹرول و دیگر جدید تکنیک کے جاری و ساری ہیں۔
سائبر کرائم کی روک تھام کیلئے سائبر پولیسنگ کو سپورٹ کررہے ہیں جو کہ کراچی میں جاری ہے اس کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پنجاب کے دورے کے موقع پر CM پنجاب کی مدد سے وہ سوفٹ ویئر حاصل کرلیا ہے جس سے پولیسنگ کے نظام میں واضح بہتری عنقریب نظر آئے گی۔
حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص سمیت صوبہ بھر میں مختلف اسکولوں، اداروں کی سطح پر IT پروجیکٹس کو فروغ دیا جارہا ہے جبکہ کراچی کے کالجز، یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات کی IT میں حوصلہ افزائی کیلئے حکومت کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سطح پر بھی ان کی معاونت جاری ہے کہ یہی ہمارے ملک کا مستقبل اور اصل سرمایہ ہیں اور بنیاد جتنی اچھی ہوگی مستقبل بھی اتنا ہی اونچا، معیاری اور پائیدار ہوگا۔
سکندر علی شورو نے مزید بتای اکہ IT کے فوائد یہ ہیں کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر کراچی سمیت سندھ بھر کے نوجوانوں کو روزگار سے آراستہ کرنے کیلئے sindh.rozgaar.com متعارف کرائی گئی ہے جس سے روزانہ سینکڑوں تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوان استفادہ حاصل کررہے ہیں۔
ایڈوائز IT نے مزید بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے مختص محدود بجٹ کے باوجود شعبہ انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی بہتری کیلئے خدمات جاری وساری ہیں جبکہ بتدریج منصوبوں کی رقوم میں اضافہ کررہے ہیں دیگر پروجیکٹس کی طرح بلاول انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کا جامشورو‘ کراچی‘ حیدر آباد کے منصوبے پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔
17 فروری سے کراچی ایکسپو میں کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد کی جانے والی کراچی الیکٹرونکس‘ الیکٹریکل موبائل اینڈ ٹیلی کام فیئر ”KEEMT2017“ میں حکومت سندھ کی معاونت پرڈاکٹر سکندر علی شورو نے بتایا کہ حکومت سندھ KEDA کی اس نمائش میں 3 روزہ سمٹ منعقد کررہی ہے جہاں ملکی وغیر ملکی مندوبین‘ تجارتی وفود مقامی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق مہمانوں کو آگاہی فراہم کریگی وہیں مہمانوں کے خیالات و تجربات سے بھی آگاہی ہوگی اس سمٹ کا سب سے بڑا مقصد اور وژن اکیڈمک بنیادوںپر طلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی ہے کہ موبائل‘ ٹیلی کام‘ کمیونیکیشن جیسے شعبوں میں روز بروز ہونے والی ایجادات ‘ٹیکنالوجی کو ان تک پہنچایا جاسکے جبکہ نمائش وسمٹ میں شرکت کرنے والے کالج یونیورسٹیز و پرائیویٹ سیکٹرز کے طلبہ کو بھی مدعو کیا گیا ہے جو اپنی ایجادات‘ تخلیقات کے ساتھ شریک ہونگے اور کامیاب طلبہ وطالبات ناصرف مقامی بلکہ غیر ملکی ریسرچ‘ تعمیراتی‘ ٹیکنیکل‘ مینو فیکچررز کے تجربات سے بھی فائدہ اٹھائینگے جبکہ کامیاب ہونے پر اسناد وایوارڈز بھی حاصل کرسکیں گے اور نہ صرف کراچی‘ صوبہ سندھ بلکہ پاکستان کے مستقبل کیلئے یہ ایکسپو بہتر ثابت ہوگی اور اس سے پاکستان کے سافٹ اور پرامن ہونے کا پیغام بھی پوری دنیا کو ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ PPP کا ماضی نہایت شاندار ہے اور بی بی وشہید بھٹو شہید کے وژن اور بلاول بھٹو و آصف زرداری کے جذبے سے متاثر ہوکر 2008ءمیں شمولیت اختیار کی 2 بار MPA منتخب ہوا ایڈیشنل اسپورٹس پارلیمانی سیکریٹری ودیگر شعبوں میں پارلیمانی ہیڈ کا اعزاز حاصل ہے۔ گریجویشن لمس (Lims) سے 2000 میں کیا MBBS کی ڈگری کے حامل ہیں اور عوامی خدمت کے جذبے سے الیکشن میں حصہ لیا اور جامشورو سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔