میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز میں گھمسان کی جنگ

طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز میں گھمسان کی جنگ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۵ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے اہم شہر لشکرگاہ میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ طالبان جنگجوں اور افغان فرسز کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں لشکرگاہ شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں لاشوں کے ڈھیرلگ گئے۔خونریز لڑائی کے بعد لشکرگاہ کی سڑکوں پر لاشیں بکھری پڑی ہیں، تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا وہ عام شہریوں کی ہیں یا طالبان کی۔لشکر گاہ میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری لڑائی کے نتیجے میں ہزاروں افراد محفوظ مقامات کی جانب نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی اور دیگر بین الاقوامی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان ملک کے مخلتف حصوں میں لڑائی میں شدت آئی ہے۔اس وقت طالبان افغان صوبے ہلمند، قندھار اور ہرات پر اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور ان کی جانب سے حملوں میں تیزی آئی ہے۔ تجزہ کاروں کا خیال ہے کہ لشکر گاہ پر قبضہ طالبان کے لیے ایک بہت بڑی علامتی کامیابی ہوگی۔ جنوبی ہلمند صوبے کے شہر لشکر گاہ میں امریکی اور افغان ایئرفورس کے طالبان کے خلاف لگاتار حملے جاری ہیں۔ مگر اس کے باوجود طالبان افغان فورسز پر شدید حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔اگر لشکر گاہ افغان حکومت کے ہاتھ سے نکل گیا تو یہ سنہ 2016 کے بعد طالبان کے کنٹرول میں آنے والا پہلا صوبائی دارالخلافہ ہو گا۔اس کے علاوہ افغانستان کے مغربی شہر ہرات اور جنوب میں صوبہ ہلمند کے مرکزی شہر لشکرگاہ میں شدید لڑائی کے بعد طالبان نے دعوی کیا ہے کہ وہ ان بڑے شہروں کے مختلف حصوں پر قابض ہو چکے ہیں۔دوسری جانب افغان سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا کہ کچھ جگہوں پر قبضے کے بعد کل سے طالبان جنگجوئوں کو ان شہروں سے واپس پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں