بلاول بھٹوکا ملک میں میڈیا پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں میڈیا پر عائد اعلانیہ و غیر اعلانیہ پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے دھونس دھمکیوں اور دبا جیسے ہتھکنڈوں کے ذریعے آزادیِ صحافت کو پابندِ سلاسل کیا ہوا ہے۔ آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کی زیرقیادت پی ٹی آئی حکومت نے ہر شعبے میں اپنی ناجائزیوں، نااہلی اور سراسر ناکامیوں کو چھپانے کے لئے میڈیا کا گلا دبایا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعدد غیرجانبدار صحافیوں اور اینکرپرسن کو زبردستی ٹی وی اسکرینز سے ہٹایا گیا ہے، جب سے وہ اپنے غیرجانبدارانہ تجزیے اور تبصرے سوشل میڈیا پر کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پریس کی آزادی کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ صفِ اول میں رہی ہے اور سابق وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے دورِ حکومت میں ان کالے قوانین کا خاتمہ کیا تھا، جو ضیا کی آمرانہ حکومت نے صحافت پر لاگو کیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آزاد میڈیا کو دبانا، قوم کو شدید نقصان پہنچانا ہے اور یہ عمل عوام کے جائز غصے اور مایوسی کے شعلوں پر مزید تیل چھڑکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی صحافت ایک متحرک معاشرے و جمہوریت کا کلیدی حصہ ہوتا ہی، جو عوام کی آواز بنتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام تر سنسرشپ، بشمول خود ساختہ سنسرشپ کے جو خفیہ خطرات کے ذریعے عائد ہے، کا خاتمہ کیا جائے اور میڈیا کو ایک آزاد نگران کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔ پی پی پی چیئرمین نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کے دورِ حکومت کے دوران، پریس فریڈم انڈیکس پر پاکستان کی تنزلی ہوئی ہے اور وہ 180 ممالک کی فہرست میں 145 نمبر پر آگیا ہے۔