سندھ کے جنگجو عراق اور شام میں لڑنے لگے‘ لیاری گینگ وار پھر منظّم ہونے لگا!
شیئر کریں
عقیل احمد
سندھ ایپکس کمیٹی کا گزشتہ اجلاس اس حوالے سے نہایت اہم تھا کہ اس میں دہشت گردی کے اندرون وبیرونِ ملک مظاہر پر بعض انتہائی اہم اور سنسنی خیز انکشافات کیے گئے تھے۔ پاکستان بھر کے ذرایع ابلاغ اس حوالے سے ”اندرونی خبر“ تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ جس میںاندرون ملک ہونے والی دہشت گردی کے بعض ایسے پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی گئی ہے جو اس سے پہلے موضوع بحث نہیں بنے اس کے علاوہ ایسے جنگجوو¿ں کی نشاندہی کی گئی جو بیرونِ ملک مختلف گروپوں میں شامل ہو کر باقاعدہ جنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
سندھ ایپکس کمیٹی میں یہ سنسنی خیز انکشاف ہواہے کہ سندھ میں ایسے جنگجو بھی موجود ہیں جنہوں نے عراق اور شام میں فاطمیوں بریگیڈ اور زینبیوں بریگیڈ میں شامل ہوکر جنگ میں حصہ لیا اور اس کے علاوہ سندھ میں انتہا پسندوں اور علیحدگی پسندوں کو بھارتی خفیہ ایجنسی را کے علاوہ افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کی جانب سے فنڈنگ کی جارہی ہے اور سی پیک کو سندھ کی علیحدگی پسند قوم پرست تنظیم جئے سندھ متحدہ محاذ سبوتاژ کرسکتی ہے۔ سندھ کے7700مدارس میں سے93مدارس کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ یہ سنسنی خیز انکشافات ایپکس کمیٹی کے پچھلے اجلاس میں کیے گئے (جس کے منٹس کی نقل جرا¿ت نے اپنے ذرایع سے حاصل کی ہے)۔ مذکورہ نقل کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ موٹرسائیکلوں کو ٹریکر لگایا جائے گا کیونکہ بیشتر وارداتیں موٹرسائیکل پر ہوتی ہیں۔ اب آئندہ گھر کرائے پر دینے کے لیے نئے قوانین پر عمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سی پیک کی حفاظت کے لیے پہلے مرحلے میں660ریٹائرڈ فوجی اہلکار بھرتی کیے تھے۔ اب مزید485ریٹائرڈ فوجی اہلکار بھرتی کیے جائیں گے اور ان کی سروس بھی ریگولرائز کی جائے گی۔ سنگین مقدمات کے لیے سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ پراسیکیوٹر بھرتی کیے جائیں گے۔
آئی جی سندھ پولیس نے اجلاس کو بتایا کہ دہشت گردی‘ ٹارگٹ کلنگ‘ قتل اور دیگر ڈکیتیوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ کراچی میں فرانزک لیبارٹری کے لیے ڈی ایچ اے سے چار ہزار کاپلاٹ مانگا ہے جس پر کور کمانڈر کراچی نے کہا کہ وہ اس ضمن میں ڈی ایچ اے سے بات کریں گے۔ آئی جی نے کہا کہ صوبہ میں دس ہزار پولیس اہلکار میرٹ پر بھرتی کیے گئے ان کی تربیت فوج کررہی ہے اب پولیس میں2500آئی ٹی ماہرین بھرتی کیے جارہے ہیں اب پولیس کے لیے تھری جی اور فورجی لوکیٹر لیے جارہے ہیں۔ آئی جی نے تجویز دی کہ معذوروں کو پولیس کی بھرتیوں میں کوٹا نہ دیا جائے کیونکہ وہ پولیس کی نو کری نہیں کرسکیں گے۔ اجلاس میں اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے انہیں آئی ٹی اور کلریکلر اسٹاف میں بھرتی کرنے کی منظوری دی گئی۔ آئی جی پولیس نے نے ایکٹ میں ترامیم کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ترامیم کی جائیں جیسی خیبرپختونخوا پولیس نے کی ہیں ۔ کورکمانڈر کراچی نے اس تجویز کی حمایت کی۔ آئی جی پولیس نے تجویز پیش کی کہ پولیس اہلکاروں کے لیے رہائش گاہیں تعمیر کی جائیں جس پر گورنر نے کہا کہ پو لیس لائن اور پولیس تھانوں کی زمینوں پر کثیرالمنزلہ عمارتیں تعمیر کی جائیں اور وہ فلیٹ پولیس اہلکاروں کو دیئے جائیں۔ آئی جی نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ میں7700مدارس کی چھان بین کی گئی جس میں93مدارس کالعدم تنظیموں کے سرپرست نکلے۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ جو ملازمین فورتھ شیڈول میں ہوں ان کو ملازمت سے برطرف کیا جائے۔ اس ضمن میں وفاقی حکومت سے گزارش کی جائے کہ وہ ڈیٹا بیس بنائے۔ آئی جی نے تجویز دی کہ پیمراکو پابند کیاجائے کہ وہ نجی ٹی وی چینلز کوپابند بنائے کہ وہ کالعدم تنظیموں کو کوریج نہ دے اور ایف آئی اے بھی سوشل میڈیا میں ان تنظیموں کی افواہوں کو روکے۔ سندھ میں جرائم میں غیرقانونی تارکین وطن کے ملوث ہونے کاانکشاف ہوا ہے۔ انہیں صوبہ بدرکرنے کے لیے قوانین نہیں ہیں۔ اس لیے تجویز دی جاتی ہیں کہ فارنرایکٹ میں ترمیم کرکے غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدرکرنے کے اختیارات صوبائی پولیس کو دیے جائیں۔ اس ضمن میں سندھ پولیس ایف آئی اے سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیراعلیٰ نے اجلاس میں اعتراف کیا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے اور اس ضمن میں تجویز ہے کہ کرمنل جسٹس کو آرڈی نیشن کمیٹی بنائی جائے تاکہ کرمنل جسٹس سسٹم سے وابستہ تمام فریقین کو اعتماد میں لیا جاسکے۔ گورنر نے تجویز دی کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ‘ چیف سیکریٹری‘ ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ پولیس پر مشتمل کمیٹی فعال کی جائے۔ ایک حساس ادارے کے صوبائی سربراہ نے کہا کہ کسی آفت کی صورت میں شہری اداروں میں آپس میں رابطہ نہیں ہوتا۔ لانڈھی کے قریب ٹرین حادثہ میں یہی دیکھنے میں آیا کہ فوری طور پر امداد نہ فراہم کی جاسکی جس کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان ہوا اجلاس میں کمشنرکراچی کو پابند بنایاگیا کہ وہ شہری اداروں کے درمیان ٹرین قریبی رابطہ کو یقینی بنائیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے کراچی میں خفیہ کیمرے لگانے کے لیے دس ارب روپے منظور کیے ہیں اور یہ منصوبہ دو سال میں مکمل کیا جائے گا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے تجویز دی کہ کراچی کے دُکانداروں کو پابند بنایا جائے کہ وہ اپنی دُکانوں کے باہر خفیہ کیمرے لگائیں۔
ایک حساس ادارے کے صوبائی سربراہ نے کہا کہ نصاب میں بعض فرقوں کے خلاف دل آزاری کا مواد تحریر کیاگیا ہے، اس کو ختم کیا جائے۔ ایک حساس ادارے کے صوبائی سربراہ نے کہا کہ سی پیک کو سندھ کی قوم پرست تنظیم جئے سندھ متحدہ محاذ سبوتاژ کرسکتی ہے اس پر کڑی نظر رکھی جائے۔ اکثر جرائم پیشہ افراد کو حوالہ کے ذریعہ بیرون ممالک سے فنڈز ملتے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے جنگجوﺅں نے عراق اور شام میں فاطمیوں بریگیڈ اور زینبوں بریگیڈ میں شامل ہوکر جنگ میں حصہ لیا ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ورنہ وہ لوگ خطرناک ثابت ہوں گے۔
ڈی جی رینجرز نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات میں طالبان اور لشکر جھنگوی العالمی ملوث ہیں ۔انہیں را اور این ڈی ایس کی جانب سے فنڈنگ ہوتی ہے۔ انتہاپسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والی35جماعتیں اپنا کردار ادا کریں تو جئے سندھ محاذ‘ لشکر جھنگوی العالمی اور طالبان سے جان ہی چھوٹ جائے۔ لیاری گینگ وار دوبارہ منظم ہورہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ایف آئی آر کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے سزاﺅں کی کم شرح پر تشویش کا اظہار کیا۔اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ تفتیش کو مضبوط کیا جائے تاکہ ملزمان سزاﺅں سے نہ بچ سکیں۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے تجویز پیش کی کہ شہادت ایکٹ میں ترمیم کی جائے اور گواہوں سے پردے کے پیچھے تفتیش کی جائے تاکہ ان کی شناخت ظاہر نہ ہوسکے۔ وزیراعلیٰ نے پراسیکوٹر جنرل کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی جو ہائی پروفائل مقدمات میں ملزمان کی ضمانت کا جائزہ لیں گے اس موقع پر مشیرقانون نے تجویز دی کہ وٹینس پروٹیکشن سسٹم مضبوط کرکے ویڈیو کال کے ذریعے بیانات لیے جائیں اور اب جدید ٹیکنالوجی کو مدنظر رکھ کر قوانین بنائے جائیں۔ کور کمانڈر نے پولیس اوررینجرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے پولیس اصلاحات کی حمایت کی اور کہا کہ ریاست دشمن عناصر آج بھی ریاست کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ پولیس کو مالی اور انتظامی طور پرخود مختار بنایا جائے۔ گورنر نے کہا کہ کمزور تفتیش کی وجہ سے سانحہ نشتر پارک کے ملزمان رہا ہوگئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی میں فرانزک لیبارٹری‘ ایکسپلوزو لیبارٹری اور کینین ڈائریکٹوریٹ بنایا جارہا ہے۔2000نئے خفیہ کیمرے لگائے جارہے ہیں۔2000 ریٹائرڈ فوجی اہلکار بھرتی کیے گئے ہیں سینٹرل جیل میں 6نئی انسداد دہشت گردی کی عدالتیں قائم کی گئی ہیں تاکہ پولیس اب نئے جذبہ کے ساتھ دہشت گردوں کے ساتھ لڑسکے۔
موٹرسائیکلوں میں ٹریکر لگانے پر غور
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شریک ایک سویلین ادارے کے جوائنٹ ڈائریکٹرنے بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اس رجحان کی روک تھام کے لیے وسیع تر کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ۔اس حوالے سے انھوں نے موٹر سائیکلوں میں ٹریکر لگانے اور دہشت گردی اور دیگر بڑے جرائم پر کنٹرول کے لیے نگرانی کے نظام کو مستحکم بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لینے کی ضرورت کااظہار کیا،انھوں کرمنل جسٹس سسٹم کے مختلف شعبوں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان رابطوں کو مستحکم کرنے کے لیے کرمنل جسٹس کوآرڈی نیشن کمیٹی قائم کرنے کی ضرورت کااظہار بھی کیا۔
آئی جی پولیس سندھ کی تجاویز
آئی جی پولیس نے وفاقی حکومت کو بھیجنے کے لیے بعض تجاویز پیش کیں جن میں سی این آئی سی ،سیل فون ،گاڑیوں کی رجسٹریشن ،اسلحہ کے لائسنس اور وائی فائی وغیرہ کا ایک مربوط قومی ڈیٹابیس تیار کرنے، سی ٹی ڈی کو دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے حوالے سے مشتبہ افراد کی مالی لین دین کے ڈیٹا تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے، قومی سطح پر کرمنل ریکارڈ مرتب کرنے اور تمام صوبوں کو اس ریکارڈتک رسائی فراہم کرنے،فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے لیے بینک اکاﺅنٹ کھولنے ،بینک سے قرض حاصل کرنے یا اسلحہ لائسنس حاصل کرنے کی پابندی لگانے کے ساتھ ہی ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں،ایسے لوگوں اور ان کے اہل خانہ اور ان کے کاروبار کی مسلسل نگرانی کرنے اور حکومت کی جانب سے ایسے لوگوں کو فراہم کی جانے والی سیکورٹی واپس لینے ،اور جس سرکاری ملازم کا نام فورتھ شیڈول میں آجائے اس کو فوری طورپر ملازمت سے برطرف کرنے کی سفارشات شامل ہیں۔
جسمم سے سی پیک کو خطرہ
ایک حساس ادارے کے کمانڈرنے اجلاس کے شرکا کو سندھ کی قوم پرست پارٹی جے ایس ایم ایم(جسمم) کی جانب سے سی پیک کے کام میں ممکنہ رخنہ اندازی کے خدشے کااظہار کیا۔انھوں نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ دہشت گردوں کو اب بھی حوالہ جیسے غیر قانونی ذرائع سے فنڈز مل رہے ہیں اس کی روک تھام کے لیے متعلقہ ایجنسیوںکو ضروری اقدام پر توجہ دینی چاہیے۔ایپکس کمیٹی کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے اہم تنصیبات کونقصان پہنچائے جانے کے خطرات سے بھی آگاہ کیاگیا ،جبکہ ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز (سندھ) نے کمیٹی کو بتایا کہ ایل ای جے العالمی اورالقاعدہ او ر دیگر فرقہ وارانہ تنظیموںا ور انتہا پسند عناصر کے اڈے اب بھی موجود ہیںاور انھیں بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی را اوراین ڈی ایس کی پشت پناہی حاصل ہے، کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان سے جاکر عراق اور شام میں حکومت کے خلاف لڑائی میں مصروف تربیت یافتہ افراد وطن واپس آکر سیکورٹی کے لیے شدید خطرہ ثابت ہوںگے۔اس لیے ان کے نیٹ ورک اور ان افراد کے خلاف جو ایسے نوجوانوں کوبھرتی کررہے ہیں سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔