میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لوگ سمجھتے ہیں کہ پولیس افسران کچھ نہیں کرتے ، لوگ مایوس ہوکر عدالتوں میں بھی اب پیش نہیں ہوتے ، سندھ ہائی کورٹ

لوگ سمجھتے ہیں کہ پولیس افسران کچھ نہیں کرتے ، لوگ مایوس ہوکر عدالتوں میں بھی اب پیش نہیں ہوتے ، سندھ ہائی کورٹ

ویب ڈیسک
منگل, ۲ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت پر لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی عدم موجودگی پر پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ پولیس افسران کچھ نہیں کرتے ، لوگ مایوس ہوکر عدالتوں میں بھی اب پیش نہیں ہوتے ۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کسی کا بیٹا لاپتہ ہے کسی کا شوہر غائب ہے ، لاپتہ افراد کے اہلخانہ سمجھتے ہیں کہ پیش ہوکر بھی کچھ نہیں ہوگا، لاپتہ افرادکے اہلخانہ کا اعتماد اٹھ جانا ہمارے لیے افسوس کا مقام ہے ۔عدالت نے لاپتہ شہری بلال اور دیگر سے متعلق رپورٹس غیر تسلی بخش قرار دے دیں اور وفاقی حکومت اور دیگر اداروں سے تفصیلی رپورٹس طلب کرلیں۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے حکم دیا کہ لاپتہ شہری جہاں بھی ہیں بازیاب کرکے پیش کیا جائے ، کیس کی مزید سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں