انسداد تجاوزات آپریشن میں مداخلت ،حلیم عادل کیخلاف مقدمہ درج
شیئر کریں
کراچی میں پی ٹی آئی لیڈر حلیم عادل شیخ کیخلاف انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران کار سرکار میں مداخلت، سرکاری ملازمین پر حملے اور اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔کورنگی کے رہائشی کی مدعیت میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ سمیت 70 افراد کے خلاف تھانہ میمن گوٹھ میں مقدمہ درج کرلیاگیا۔مقدمے میں نقص امن، مالی نقصان پہنچانے اور سرکاری ملازمین پر حملے کی دفعات سمیت اقدام قتل، کار سرکار میں مداخلت اور دھمکی دینے کی دفعات بھی شامل ہیں۔یہ مقدمہ ہفتے کو فارم ہائوسز کیخلاف کارروائی کے بعد درج کرایا گیا جس میں انسداد تجاوزات کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا، مظاہرین نے سرکاری عملے پر پتھرا کیا اور گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے تھے۔اس حوالے سے وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن چیف جسٹس کے حکم پر کیا جا رہا ہے، حلیم عادل چیخ رہے ہیں کہ ان کے خاندان کے خلاف کارروائی ہوئی ہے۔حکام کے مطابق اب تک اربوں مالیت کی 500 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین واگزار کرائی گئی جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زمین 30 سالہ لیز پر پولٹری فارمنگ اور زرعی مقاصد کے لے دی گئی تھی تاہم زمین کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔دوسری جانب حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت کی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا جبکہ پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے چیف جسٹس سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔