پبلک اسکول حیدرآباد میں کروڑوں کی خرد برد کا انکشاف
شیئر کریں
پبلک اسکول حیدرآباد میں کروڑوں روپے کی خرد برد کا انکشاف، پرنسپل نے کروڑوں روپے کو چونا لگا دیا، 20-2021ع کی آڈٹ رپورٹ میں سنگین بے باقاعدگیان سامنے آ گئین، کووڈ کے دوران بغیر ٹینڈرز کے 21 ملین خریداری کی گئی، رپورٹ، 40 لاکھ سے زائد کی غیر ضروری ادائیگیان کی گئین، نان ٹیکس پیڈ ٹریڈرز کو بھی ٹھیکے دئے گئے، غیرقانونی بھرتیان بھی کی گئین، تفصیلات کے مطابق آئی بی سکھر کے زیر انتظام چلنے والے پبلک اسکول حیدرآباد میں کروڑوں روپے کی خرد برد ہونے کا انکشاف ہوا، ملنے والے آڈٹ رپورٹ کے مطابق پرنسپال عمران لاڑک نے پبلک اسکول کی بجیٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا دیا ہے، ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کے احکامات پر سال 20-2021ع کی آڈٹ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق سپلائی فوڈ میں 1 ملین 29 لاکھ کے قریب ٹئکس چوری کیا گیا ہے جبکہ جی ایس ٹی ٹئکس کی مد میں 40 لاکھ قریب رقم بھی ادا نہیں کی گئی، رپورٹ کے مطابق کووڈ کے دوران بغیر ٹینڈرز کے 21 ملین سے زائد رقم کی خریدای کی گئی جبکہ سیپرا رولز کو نظرانداز کیا گیا، فرنیچر اور میڈیکل سامان کی مد میں 30 لاکھ سے زائد رقم کی غیرضروری خریداری کی گئی، سپلائرز کو 40 لاکھ سے زائد کی ایڈوانس رقم جاری کی گئی، رپورٹ کے مطابق ڈی ڈی او پاور کو ناجائز استعمال کرکے چہیتے ملازمین میں پئسے بانٹے گئے، جبکہ ڈیڑھ لاکھ کی لگ بھگ رقم کی خرید کی گئی بھی کئمرا غائب ہے، رپورٹ کے مطابق 3 کروڑ سے زائد رقم کو غلط طریقے سے استعمال کیا گیا جبکہ نان ٹئکس پیڈ ٹریڈز کو بھی ٹھیکے دئے گئے، رپورٹ کے مطابق لطیف آباد 3 نمبر میں بڈ کرانے کے بغیر ہاسٹل کیلئے 3 لاکھ 70 ہزار ماہانہ کرایہ پر بنگلو خریدا گیا جس کا 11 لاکھ ایڈوانس بھی دیا گیا، ٹینڈر کے بغیر 4 کروڑ 17 لاکھ کی خریداری کی گئی جس میں میس، 86 لاکھ کا جنریٹر و دیگر خریداری شامل ہے، رپورٹ کے مطابق پبلک اسکول میں موجود سیٹون سے زائد غیرقانونی بھرتیاں کی گئین جن میں گریڈ 16 کی طرف، گریڈ 14 کی 7، گریڈ 11 کی 2،گریڈ 7 سے 9 کی 4 پوسٹون پر بھرتیاں کی گئین.