میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسرائیل کی بدمعاشیاں برطانیا تک پہنچ گئیں

اسرائیل کی بدمعاشیاں برطانیا تک پہنچ گئیں

منتظم
پیر, ۹ جنوری ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسرائیل مخالف برطانوی وزیر کو ہٹانے کا منصوبہ بے نقاب !
٭الجزیرہ نے 15 سے 18 جنوری تک مسلسل چار ویڈیوز تحقیقاتی رپورٹس کے ساتھ سامنے لانے کا اعلان کردیا
٭قطر کے نشریاتی ادارے کے مطابق چھ ماہ کے ایک "انڈر کور آپریشن” کے ذریعے ویڈیوز حاصل کی گئیں
اسرائیل نے برطانیہ میں اسرائیل مخالف ایک وزیر کو ہٹانے کے لیے اپنا دباو¿ کس طرح استعمال کیا ہے ا±س کی سنسنی خیز تفصیلات نے سب کو چونکا دیا ہے۔ یہ تفصیلات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب اسرائیل نے اقوام متحدہ کے حوالے سے بھی نہایت سخت موقف اختیار کر رکھا ہے۔ قطر کے مشہور نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اس پورے منصوبے کو طشت ازبام کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لندن میں قائم اسرائیلی سفارت خانے کے ایک اہلکار کی ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ اسرائیل مخالف برطانوی وزیر کو ہٹانے کے لیے ایک اہم برطانوی سیاست دان سے گفتگو کر رہا ہے۔ سامنے آنے والی اس ویڈیو میں اسرائیلی سفارت کار برطانیہ کے نائب وزیرخارجہ ایلن ڈنکن کو ہٹانے پر اِصرار کر رہا ہے۔ایلن ڈنکن فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری کے سخت مخالف ہیں۔ مذکورہ ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اسرائیل نے اپنی غلطی کا اعتراف مجبوراً کر لیا ہے اور اسرائیلی سفارت خانے نے باقاعدہ برطانوی نائب وزیر خارجہ سے معذرت بھی کی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک اسی نوعیت کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں اسرائیلی سفارت خانے کا ایک سینئر اہلکار شائی میسٹ یہ کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ ا±ن کے پاس چند ایسے سیاست دانوں کے ناموں کی فہرست ہے جنہیں ا±ن کے مناصب سے ہٹانے کی ضرورت ہے۔
یہ تمام تفصیلات انتہائی سنسنی خیز بھی ثابت ہوسکتی ہیں کیونکہ تاحال اس حوالے سے مکمل معلومات سامنے نہیں آسکی۔ اس ویڈیو کو سامنے لانے والا قطر کا نشریاتی ادارہ الجزیرہ یہ دعویٰ کررہا ہے کہ ا±سے یہ ویڈیو چھ ماہ کے ایک انڈر کور آپریشن کے بعد حاصل ہوئی تھی۔ الجزیرہ کے مطابق اس آپریشن کا مقصد یہ ثابت کرنا تھا کہ اسرائیلی سفارت کار کس طرح ایک برطانوی سرکاری ملازم کے ساتھ مل کر برطانوی سیاست دانوں کے کیرئیر تباہ کررہے ہیں۔ اس ضمن کا سب سے سنسنی خیز پہلو یہ ہے کہ الجزیرہ چار اقساط پر مشتمل تحقیقاتی رپوٹوں کو نشر کرنے والا ہے جو 15 جنوری سے 18 جنوری تک مسلسل نشر کی جائینگی۔ امکان ہے کہ الجزیرہ سے چار اقساط پر مشتمل یہ سیریز نشر ہونے کے بعد اس پر نئے سرے سے بحث شروع ہو جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق اس سلسلے کی پہلی ویڈیو میں ایک اسرائیلی سفارت کا ریہ کہتا ہے کہ ڈنکن بہت سے مسائل پیدا کررہا ہے۔ یہ ویڈیو مغربی لندن میں قائم اسرائیلی سفارت خانے کے ٹھیک سامنے قائم ریسٹورنٹ میں ریکارڈ کی گئی تھی۔ مذکورہ ویڈیو میں قدامت پسند وزیر تعلیم رابرٹ ہیلفن کی سینئر ساتھی ماریا سٹر زولو بھی شریک ہیں۔ جو اسرائیلی سفارتی اہلکا رکو یہ جتلاتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ کس طرح ا±س نے ہیلفن کو وزیر بنانے میں اپنا کردار ادا کیا جس پر اسرائیلی سفارت کار ا±س سے یہ استفسار کرتا نظر آتا ہے کہ کیا وہ اس کے برعکس (یعنی ا±سے ہٹانے کے لیے ) کردار بھی ادا کرسکتی ہے۔اس ویڈیو میں اسرائیلی سفارت کار دفترخارجہ کے آفس چیف جانسن کو بھی ایک بے وقوف شخص قرار دیتا ہے۔ جبکہ حزب اختلاف کے رہنما جیریمی کو ربِن کو پاگل کہہ کر ا±س کا مضحکہ اڑایا جاتا ہے۔
مذکورہ ویڈیوز اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد اگرچہ اسرائیل نے برطانیہ سے معافی مانگ لی ہے اور برطانوی وزارتِ خارجہ نے واضح کردیا ہے کہ ا±نہیں یہ معافی نامہ مل چکا ہے۔ اور وہ اب اس معاملے کے ختم ہونے کی طرف نگاہیں مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ مگر یہ معاملہ اس قدر آسانی سے ختم ہو تا نظر نہیں آتا۔ دنیا کی سابق سپر پاو¿ر اور اسرائیل کو مشرقِ وسطیٰ کے سینے میں خنجر کی طرح پیوست کرنے والی برطانوی ریاست کو کسی ممکنہ ردِ عمل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جب چھ ماہ کی کوششوں سے حاصل چار ویڈ یوز 15 سے 18 جنوری تک سلسلہ وار جاری کی جائیں گی۔ الجزیرہ تحقیقاتی صحافت میں دنیا بھر میں ایک مقام پیدا کرچکا ہے۔ اور اس کی رپورٹیں مختلف ممالک میں سیاسی بحران بھی پیدا کرنے کا باعث بنتی رہی ہیں۔
ویڈیومیں برطانوی سیاست دانوں کے لیے اسرائیلی سفارت کار کے تحقیر آمیز جملے
ویڈیو میں قدامت پسند وزیرِ تعلیم رابرٹ ہیلفن کی سینئر ساتھی ماریا سٹر زولو بھی شریک ہیں۔ جو اسرائیلی سفارتی اہلکار کو یہ جتلاتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ کس طرح ا±س نے ہیلفن کو وزیر بنانے میں اپنا کردار ادا کیا جس پر اسرائیلی سفارت کار ا±س سے یہ استفسار کرتا نظر آتا ہے کہ کیا وہ اس کے برعکس (یعنی ا±سے ہٹانے کے لیے ) کردار بھی ادا کرسکتی ہے۔ اس ویڈیو میں اسرائیلی سفارت کار دفترخارجہ کے آفس چیف جانسن کو بھی ایک بے وقوف شخص قرار دیتا ہے۔ جبکہ حزب اختلاف کے رہنما جیریمی کو ربِن کو پاگل کہہ کر ا±س کا مضحکہ اڑایا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں