آمدن سے زائد اثاثے ،خورشید شاہ کے خلا ف کیس کی سماعت 30نومبرتک ملتوی
شیئر کریں
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنمااور سابق قائد حزب اختلاف سید خورشیداحمد شاہ نے کہاہے کہ حکومتی افراد دو تین ماہ میں باہر آجاتے ہیں، گلگت میں پی ٹی آئی کو مسترد کردیاہے ،میں چاہتا ہوں میرا کیس اوپن ٹرائل کیا جائے ،خدارا اس ملک کو بچائیں،سونامی کا نعرہ لگایا تھا، اب ملک میں مہنگائی کا سونامی ہے ۔احتساب عدالت سکھر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت 30نومبرتک ملتوی کر دی۔خورشید شاہ کو کیس کی سماعت کے سلسلے میں این آئی سی وی ڈی اسپتال سے احتساب عدالت سکھر پہنچا یا گیا۔احتساب عدالت نے خورشید شاہ کے خلاف نیب کیس کی مختصر سماعت کی اور سماعت 30نومبر تک ملتوی کر دی۔خورشید شاہ سمیت 18 افراد پر ایک ارب 23 کروڑ روپے کا ریفرنس دائر ہے ۔اس موقع پر میڈیا سے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں میرا کیس اوپن ٹرائل کیا جائے ۔ حکومتی افراد دو تین ماہ میں باہر آجاتے ہیں۔ حکومتی افراد کے خلاف دکھانے کے لئے کارروائی کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چار جلسے کیئے ، اب اپنا کوٹہ پوراکرکے کہتے ہیں کہ جلسے نہ کریں۔ پاکستان سے زیادہ کورونا دیگر ممالک میں ہوا ہے کیا وہاں جلسے نہیں ہوئے ؟ احتیاط ہم سب نے کرنی ہے ۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں 2 سیٹوں پر دھاندلی ہوئی ہے ۔ گلگت کی دو تہائی عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کردیاہے ۔ ماضی میں سیاسی مقدمات نہیں بنائے گئے ، بات چیت کے ذریعہ معاملات حل کئے گئے ۔خورشید شاہ نے کہا کہ میں سیاسی کارکن ہوں، مجھے اعلیٰ عدالتوں پر پورا یقین ہے ۔