کورونا کی دوسری لہر نے ملک میں خطرے کی گھنٹی بجادی
شیئر کریں
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کورونا وائرس کی دوسری لہر سے پاکستان کے متاثر ہونے کے خطرے کا اظہار کردیا۔ اس حوالے سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کورونا کی دوسری لہر سے متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہے ، کیوں کہ کراچی سمیت صوبہ سندھ بھرمیں کورونا کیسزمیں ہونے والا حالیہ اضافہ ایس او پیز سے دوری کی وجہ سے ہوا۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسکول کھلنے کے بعد پرائمری اورپری پرائمری کلاسوں میں بچوں کو خاص احتیاط کی ضرورت ہے۔پی ایم اے نے ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ ماسک نہ استعمال کرنے کو قرار دیتے ہوئے جاری اعلامیہ میںملک بھرمیں کورونا کیسز میں ہونے والے اضافے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔پی ایم اے نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان اس وقت کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر سے متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔اس حوالے سے تعلیمی ادارے، اسپتال، شادی ہالز اورمارکیٹس زیادہ حساس سمجھے جاتے ہیں۔پی ایم اے نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں بالعموم اور پرائمری اسکولوں کے بچوں سے ایس او پیز پر عمل درآمد کرانا بالخصوص مشکل کام ہے۔پی ایم اے نے والدین سے کہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کورونا وائرس سے بچا ئوکے لیے جاری کردہ احتیاطی تدابیر کے متعلق آگاہی دیں۔ایسوسی ایشن سے وابستہ ڈاکٹرز نے کہاکہ عام مشاہدہ ہے کہ کرونا کیسز میں اضافے کی وجہ ماسک کا استعمال نہ کرنا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر شروع ہوگئی ہے، لہٰذا شہری وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے ماسک کا لازمی استعمال کریں۔