میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الیکشن کمیشن اجلاس ،بلدیاتی ، ضمنی انتخابات میں حائل رکاوٹوں پر غور

الیکشن کمیشن اجلاس ،بلدیاتی ، ضمنی انتخابات میں حائل رکاوٹوں پر غور

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

الیکشن کمیشن نے ڈی جی لاء کو ہدایت کی ہے کہ کورنا وباء کی موجودہ صورتحال ،ضمنی انتخابات کے انعقاد اور ایس او پی پر عمل درآمد سے متعلق مکمل رپورٹ الیکشن کمیشن کو مہیا کریں۔ بدھ کو الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس سکندر سلطان راجہ چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں ممبران الیکشن کمیشن ، سیکرٹری الیکشن کمیشن ، ڈی جی لاء اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ڈی جی لاء نے ملک میں بلدیاتی اور ضمنی انتخابات کے انعقاد سے متعلق اب تک کی پیش رفت ،قانونی پیچیدگیوں اور دیگر حائل رکاوٹوں سے متعلق آگاہ کیا۔کمیشن کو بریف کیا گیا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں وزارت صحت اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کوتحریر کیا گیا کہ وہ کورنا وباء کی موجودہ صورتحال ،ضمنی انتخابات کے انعقاد اور ایس او پی پر عمل درآمد سے متعلق مکمل رپورٹ الیکشن کمیشن کو مہیا کریں تاکہ رپورٹ کی روشنی میں الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کر سکے اس رپورٹ کا الیکشن کمیشن کو تاحال انتظار ہے ۔الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہسندھ میں الیکشن کمیشن حلقہ بندی کے لئے تیار تھااس سلسلے میں حلقہ بندی آفیسروں کی تعیناتی اور حلقہ بندیوں کے شیڈول کا نوٹیفکیشن بھی کر دیا گیا تھا ، جوبعد ازاں سندھ گورنمنٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کی درخواست پر کہ الیکشن کمیشن مردم شماری 2017ء کے غیر حتمی اعدادوشمار پر حلقہ بندی نہیں کروا سکتا۔ا لیکشن کمیشن نے سندھ گورنمنٹ کی درخواست کے پیش نظر سندھ میں حلقہ بندی کے شیڈول کو موخر کیا۔الیکشن کمیشن نے مردم شماری 2017ء کے اعدادوشمار کی سرکاری اشاعت سے متعلق بھی متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جس میں وزیراعظم پاکستان / فیڈرل گورنمنٹ ، وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون وانصاف کو متعدد بار تحریر کیا کہ مردم شماری 2017ء کے اعدادوشمار کی فوری سرکاری اشاعت کی جائے اور وزارت قانون و انصاف الیکشن کمیشن کی ضروری رہنمائی کرے اس سلسلے میں چیئرمین سینیٹ ، سپیکر نیشنل اسمبلی کی توجہ بھی مبذول کروائی گئی کہ مردم شماری کے اعدادوشمار کی سرکاری اشاعت کو یقینی بنوایا جائے لیکن ابھی تک مذکورہ بالاحکام کی طرف سے مردم شماری 2017ء کے اعدادوشمار کی سرکاری اشاعت سے متعلق کوئی خاطر خواہ پیش رفت وجواب موصول نہیں ہوا۔الیکشن کمیشن نے پنجاب کی ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت شیڈول کے مطابق مورخہ 18ستمبر 2020ء کو کرنی تھی۔ یہ حلقہ بندی بھی حکومت پنجاب کی درخواست پر موخر کی گئی پنجاب گورنمنٹ نے الیکشن کمیشن کو درخواست کی تھی کہ انہوں نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت ویلج کونسلوں اور نیبر ہوڈکونسلوں کے نام صوبائی گورنمنٹ ) کیبنٹ (سے منظور کروانے ہیں جس کے لئے ان کو وقت درکار ہے ۔ اور اگر الیکشن کمیشن ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت کرتاہے تو لوگ حلقہ بندیوں کے معائنے اور اعتراضات کے لئے حاکم حلقہ بندی کے دفاتر میں جائیں گے اور کرونا ایس او پیز پر عملددرآمد ممکن نہں ہوگا۔ اور یہ مسئلہ نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سنٹر کی سطح پر بھی اٹھایا جائے تاکہ وباء کے پھیلاو اور الیکشن کے انعقاد سے متعلق مناسب فیصلہ کیا جاسکے ۔ گورنمنٹ آف پنجاب کی درخواست پر ا لیکشن کمیشن نے فی الحال ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت موخر کردی ہے البتہ پنجاب ویلج اور نیبر ہوڈ کونسلوں کی حلقہ بندی مردم شماری 2017ء کے غیر حتمی اعدادوشمار پر کی گئی تھی کیونکہ پنجاب ویلج پنچائیت اینڈ نیبر ہوڈ کونسلز ایکٹ 2019 اس کی اجازت دیتا ہے ۔ صوبہ خیبر پختونخواہ کی ویلج /نیبر ہوڈ کونسلوں کی ابتدائی حلقہ بندی کی اشاعت مورخہ 19ستمبر 2020ء کوکردی گئی ہے البتہ صوبہ پختونخوا ہ کے 7 ڈویڑنل ہیڈ کواٹر مردان ، بنوں ، ایبٹ آباد، ڈی آئی خان ، کوہاٹ اور سوات کے تحصیل / کونسلوں کی ویلج اور نیبر ہوڈ کونسلوں کی تعداد کا نوٹیفکیشن نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مذکورہ بالا 7 ڈویژنل ہیڈ کواٹر کے اضلاع کی حلقہ بندی کا کام حکومت خیبر پختونخواہ کی سیٹوں کی تفصیل نہ دینے کی وجہ سے موخر ہے ۔ الیکشن کمیشن صوبے میں انتخابات کے لئے تیار ہے اس صوبہ میں بھی ویلج اور نیبر ہوڈ کونسلوں کی حلقہ بندی مردم شماری 2017ء کے غیر حتمی اعدادوشمار پر کی گئی ہے کیونکہ خیبر پختونخواہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء اس کی اجازت دیتا ہے ۔ صوبہ بلوچستان میں بھی الیکشن کمیشن نے 17 جنوری 2019ء کو حلقہ بندی افسروں اور صوبہ میں حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کیا صوبہ میں حلقہ بندی 10جنوری 2019ء سے شروع ہونی تھی اور 30 مارچ 2019ء کو حلقہ بندی کا کام پایہ تکمیل کو پہنچنا تھا الیکشن کمیشن قانون کے مطابق مقررہ معیاد میں الیکشن کروانے کے لئے تیار تھااسی اثناء میں صوبائی گورنمنٹ نے درخواست اکی کہ صوبائی حکومت لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ریفارمز لانا چاہتی ہے لہذا صوبہ کو اس مقصد کے لئے ٹائم دیا جائے ۔ الیکشن کمیشن نے یہ درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس کے بعد بلوچستان ہائیکورٹ میں ایک رٹ دائر کی گئی جس میں آبادی کے اعدادوشمار کو چیلنج کیا گیا تھا جس پر عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کی طرف سے حلقہ بندی کے شیڈول کو معطل کردیا اور کیس عدالت عالیہ بلوچستان میں زیر سماعت ہے ۔ الیکشن کمیشن نے میٹنگ کے بعد حکم دیا کہ وزارت پارلیمانی امور ، وزارت قانون انصاف اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے متعلقہ حکام کو دوبارہ تحریر کیا جائے کہ وہ الیکشن کمیشن کی تحریر کردہ چٹھیوں پر مثبت اور فوری عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ الیکشن کمیشن قومی و صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات اور صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے ۔ الیکشن کمیشن نے اس بات پر بھی غور کیا کہ ضرورت پڑنے پر سیکرٹری پارلیمانی امور اور سیکرٹری قانون و انصاف کو الیکشن کمیشن کی معاونت کے لئے مدعو کیا جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں