سندھ حکومت نے اختر علی شیخ کو عہدے سے ہٹا دیا
شیئر کریں
سندھ حکومت نے گریڈ 19 کے افسر اختر علی شیخ کو میونسپل کمشنر ضلع جنوبی کے عہدے سے فارغ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے گریڈ انیس کے افسر اختر علی شیخ کو میونسپل کمشنر ضلع جنوبی کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا، نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔عہدے سے فارغ کیے جانے کے بعد اختر علی شیخ کو بورڈ آف لوکل گورنمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اختر علی شیخ نیب کے ہاتھوں گرفتار روشن علی شیخ کے قریبی رشتہ دار ہیں۔اختر علی شیخ کے خلاف چارج شیٹ ابھی جاری نہیں کی گئی ہے تاہم بتایا گیا ہے کہ چارج شیٹ جلد جاری کر دی جائے گی۔ذرایع کا کہنا ہے کہ اختر شیخ پر شرقی اور جنوبی میں میونسپل کمشنر رہنے کے دوران کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزامات ہیں، اختر شیخ کو کرپشن کے ذریعے پیٹرول پمپس بنانے اور پیٹرول کی مد میں فنڈز کی خرد برد کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔دوسری طرف سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سے زمین الاٹمنٹ کیس کے علاوہ نیب نے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا فیصلہ کیا ہے، روشن شیخ پر مختلف ادوار میں فنڈز کی خرد برد، ٹھیکے دینے، افسران کی تعیناتی اور اسلحہ لائسنس کے الزامات ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ روشن شیخ پر بطور سیکریٹری بلدیات حالیہ مدت میں 45 کروڑ روپے پیٹرول اور گاڑیوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کا بھی الزام ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق روشن شیخ کے 9 قریبی عزیز محکمہ بلدیات میں اس وقت بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں، روشن شیخ کے ایک قریبی افسر رحمت اللہ شیخ کو بھی گزشتہ ماہ نیب تحقیقات شروع ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔