میگزین

Magazine
تازہ ترین : عمران خان کی حکومت ہٹانے سے متعلق سائفر امریکی میڈیا میں ہی افشا ہو گیا سندھ بلڈنگ ، گلبرگ میں نقشوں کی منظوری کے بغیر تعمیر ،محصولات کا نقصان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ،کچی آبادیوں کی تمام تر تفصیلات 10دن میں طلب حیدرآباد آغاخان ہسپتال کی غفلت ، زندہ بچی کو مردہ ہونے کی سند جاری سندھ بلڈنگ چمتکار ، رہائشی پلاٹ پر کے ایف سی کو کمر شل تعمیرات کی منظوری پرائیوٹ سیکریٹری ٹو سی ایم ،سلیم باجاری کا بیٹا ارسلان بے لگام ، قانونی چارہ جوئی سے محفوظ عمران خان سے متعلق امریکی نمائندگان کاخط اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ، پاکستانی پارلیمنٹیرینز کا وزیر اعظم کو خط جسٹس فائز سے بدتمیزی کے حامی نہیں مگر عوام کے غصے کو سمجھیں،علی محمد خان سلمان اکرم راجہ کی شیر افضل مروت کو وارننگ عمران خان جن سہولیات کے حقدار ہیں فراہم کریں ، اسلام آباد ہائیکورٹ پی آئی اے نجکاری ، 85؍ارب کی جگہ ایک بڈر کی صرف 10 ارب کی بولی ،واحد بڈر کی بولی پر قہقے

ای پیج

e-Paper
ملک میں پہلی بارایل این جی نجی گیس کمپنی کے ذریعے لانے کی راہ ہموار

ملک میں پہلی بارایل این جی نجی گیس کمپنی کے ذریعے لانے کی راہ ہموار

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۰ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(معین خان) پٹرولیم ڈویژن کی حوصلہ افزائی کے باعث ملک میں پہلی بارایل این جی نجی گیس کمپنی کے ذریعے لانے کی راہ ہموار ہوگئی، درآمدی گیس میںنجی شعبہ کی سرمایہ کاری سے فیول کی مدمیں کم از کم 600 ارب کا امپورٹ بل کم ہو گا۔ 450 ارب کی نئی سرمایہ کاری آئے گی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے تیل وگیس سیکٹر میں نجی شعبہ کی آمد کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا گیس شارٹ فال ایل این جی کے ذریعے ہی پورا کیا جاسکتا ہے ، گزشتہ روز پاکستان کی پہلی نجی گیس کمپنی  یو ڈی سی جی کی تقریب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر نے  خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کا ویژن نجی شعبہ کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔ اگر تمام اجارہ داری سرکاری اداروں میں رکھیں گے تو معیشت کا پہیہ جام ہو کررہ جائے گاگیس قلت کا حل ایل این جی میں ہے  اگر نجی شعبہ صارفین کو سستی گیس فراہم کرسکتا ہے تو حکومت حوصلہ افزائی کرے گی انہوںنے کہاکہ ٹیکس کولیکشن میںتیل وگیس سیکٹر کاحصہ ایک ہزار ارب روپے ہے اگر پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کی جائے تو اس شعبہ سے مزید ٹیکس کولیکشن ہوسکتی ہے جی ڈی پی کا دو سے تین فیصد حصہ تیل وگیس سے مزید گروتھ دے سکتاہے ، انہوںنے کہاکہ جس بینکنگ اور ٹیلی کام سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے سے ان شعبہ میں ترقی آئی ہے اور صارفین کو میعاری اور سستی سروسز میسر آئی ہیں تیل وگیس کے شعبہ کو بھی ڈی ریگولیٹ کرنے سے صارفین کو سستی گیس میسر آئے گی انہوںنے کہا کہ ملکی گیس کمپنیوں ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل پر انہوںنے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ان کو بتا دیا ہے کہ وہ ناکام ہوچکی ہیں اگر ان کمپنیوں کا بھی کمپیٹیٹر ہوتا تو صارفین کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا آج  پرائیویٹ گیس کمپنی  کے راستے کا پچانوے فی صد سفر طے کر لیا ہے ان دیکھا خوف ابھی موجود ہے  آخری 5 فیصد بھی مکمل کر لیں گیحکومت مکمل سپورٹ دے گی اوگرا سے درخواست کرتا ہوں  اپ نے اچھا کام کیا ہے ریاست کی پالیسی کو لے کر چلے ہیں آخری دھکا لگانا ہے تاکہ  معاملہ نتیجہ خیز ہو جاے۔انہوںنے کہاکہ سندھ نے سترہ کلو میٹر کی ایل این جی لائن کے رائٹ آف وے کی بھی حامی بھری ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ مراد شاہ کے پاس گیس کے حوالے سے پرانے اعداد وشمار ہیں ،گیس شارٹ فال ایل این جی کے ذریعے ہی پورا کیا جاسکتا ہے   ممبر گیس اوگرا عارف  نے کہاکہ  اضافی گیس کے لیے پالیسی میکرز ریگولیٹر صنعتکار ایک ڈیسک پر ہیں اضافی گیس کے لیے۔  اوگرا یقین دہانی کراتا ہے کہ ہر  سہولت فراہم کی جائے گی،کاسٹ آف سروس کم کرنا ہوگی۔یوجی ڈی سی کے غیاث پراچہ نے کہاکہ اگر ۰۵۱ایم ایم سی ایف ڈی صرف ٹرانسپورٹ سیکٹر استعمال کرتا ہے توامپورٹ بل میں فیول کی مد میں ۰۰۶ سے ۰۰۸ ارب روپے کا فرق آئے گا۰۴ فی صد امپورٹ بل فیول کی مد  میں کم ہوگا،انہوںنے کہاکہ اس وقت گیس  شارٹیج ہے اس کو پورا کرنے کے لیے وزارر ت نے فریم ورک مکمل کر دیا ہے کوئی بھی پارٹی ایل این جی سیکٹر میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے پچھلے 12 سال سے سی این جی نہ لگا اب نے سی این جی اسٹیشن لگنے چاہیے۔ایل این جی تائیکون اقبال زیڈ احمد نے کہا کہ ندیم بابر صاحب سیکرٹری پٹرولیم غیاث پراچہ کی کوشوں سے ممکن ہو ا نجی شعبہ  حکومتی تعاون سے معیشت کو فروغ دے سکتا ہے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں