پیپلز پارٹی کو بے نقاب کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگائیں گے، علی زیدی
شیئر کریں
وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی زیدی گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کے قریبی ساتھی حبیب جان بلوچ کی ایک وڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہجرم اور سیاست ساتھ ساتھ چلتے رہے، مافیا ڈان آصف زرداری اور قادرپٹیل ایک مرتبہ پھر بے نقاب ہوگئے ہیں ۔پیپلز پارٹی کو ایکسپوز کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگائیں گے، کرمنلز کو سزا ہر صورت میں ملنی چاہیے، چیف جسٹس سے درخواست ہے وہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پر از خود نوٹس لیں۔خصوصی گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی نے کہاکہ پیپلزپارٹی والے پارلیمنٹ میں خوب گرجتے ہیں، جب قانون کے شکنجے میں آتے ہیں تو بولتی بند ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا قانون حرکت میں آچکا، سب اس جنگ میں میرا ساتھ دیں، لوگوں سے گھر خالی کرا کر بلاول ہائوس بنائے گئے۔انہوں نے کہاکہ مافیا، ڈان، جرائم پیشہ افراد بڑے عہدوں پر بیٹھے ہیں، ان کو لوگوں کو انصاف ملنا چاہیے جن کے ساتھ مافیا، ڈان نے زیادتیاں کیں، جے آئی ٹی رپورٹس میرے پاس 2 یا 3 دن سے نہیں آئیں، 3 سال سے چیخ رہا ہوں، سزا اور جزا اللہ کا قانون ہے، مجرموں کو سزا ملنی چاہیے، مجرم ایوانوں میں بیٹھ کر بجٹ پر تقاریر کرتے ہیں، یہ تو سزا کے مستحق ہیں۔قبل ازیں وفاقی وزیر علی زیدی نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے قریبی ساتھی حبیب جان بلوچ کی ایک ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی ہے جس کے ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آصف زرداری اور قادر پٹیل ایک بار پھر بے نقاب ہوگئے ہیں۔ ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا ہے کہ جرم اور سیاست ایک ساتھ چلتے رہے، آصف زرداری اور قادر پٹیل ایک بار پھر بے نقاب ہوگئے، انہیں حبیب جان نے بے نقاب کردیا، جو سارے معاملے میں شامل تھا۔ایک منٹ 57 سیکنڈز کی اس ویڈیو میں اس ویڈیو میں حبیب جان بلوچ نے کہاکہ 2012 میں لیاری میں آپریشن کے بعد پیپلز پارٹی نے ایک مرتبہ پھر عزیر جان بلوچ سے رابطہ کیا اور انہیں منانے کے لیے 5 کروڑ روپے ادا کئے گئے۔ جس کے بعد عزیر جان بلوچ پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے، عزیر بلوچ کی دعوت پر قائم علی شاہ، شرمیلا فاروقی اور فریال تالپور بھی آئے۔لیاری میاں پولیس افسران کے تبادلوں کے حوالے سے حبیب جان بلوچ نے کہا کہ ایک گروپ کراچی میں بہت سرگرم تھا جو آئی جی سندھ تک کے تبادلے کی طاقت رکھتا تھا ، وزارت داخلہ ان کے دروازے پر رحمان ملک کی صورت میں کھڑی رہتی تھی۔عزیر بلوچ اور آصف زرداری کے درمیان ملاقات سے متعلق حبیب جان بلوچ نے کہاکہ ایک مرتبہ عزیر بلوچ کا انہیں فون آیا کہ آصف زرداری ان سے ملنا چاہتے ہیں اور اس ملاقات کے لیے قادر پٹیل کے ساتھ جانا ہے۔ آصف زرداری کی خواہش تھی کہ ان کے منہ بولے بھائی لیاری سے الیکشن لڑیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آصف زرداری یاروں کے یار ہیں اور ہمارے بھی بڑے یارانے تھے، درمیان میں اویس مظفر ٹپی آگئے، یہیں سے جھگڑے کی بنیاد پڑی۔