میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صائمہ عربین میں غیر قانونی گیس کنکشن ، ادارے کارروائی میں ناکام

صائمہ عربین میں غیر قانونی گیس کنکشن ، ادارے کارروائی میں ناکام

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۰ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

اوگرااورسوئی سدرن گیس کمپنی صائمہ عربین ولاز میںغیر قانونی گیس کنکشن کے معاملے پر فیصلہ کرنے میں ناکام ہوگئیں،غیر معیاری پائپ لائن بچھانے سے ہزاروں الاٹیز کی زندگیاں خطرے سے دوچار ، غیر قانونی اور مہنگے داموں گیس فروخت ہونے پر بھی کارروائی نہ ہو سکی۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی کی گڈاپ ٹائون کی دیہہ جام چکروکے تپو منگھوپیر میں صائمہ بلڈر ز اینڈ رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز نے رہائشی اسکیم صائمہ عربین ولاز میں بلک گیس کنکشن کی فراہمی کے لیے سال 2018 میں اپلائی کیا اور 6 لاکھ 24ہزار روپے کی ادائیگی کی۔ بعد میں سوئی سدرن گیس کمپنی کو ایک کروڑ 95 لاکھ روپے کی ادائیگی پر 4 ہزار گیس میٹرز صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کو فراہم کیے گئے ، صائمہ بلڈرز نے 46 لاکھ 70ہزار روپے اد ا کرنے کے بعد بلک گیس کنکشن کو 3 ہزار 2 سو60 میٹرز میں تبدیل کرنے کی درخواست کی، 24 فروری 2021 کو صائمہ بلڈرز نے 3 ہزار 2 سو 60 درخواستیں گیس کنکشن کے لیے جمع کروائیں۔ صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے رہائشی اسکیم میں غیر معیاری پائپ لائن بچھاکر گیس الاٹیز کو فراہم کردی اور غیر قانونی طور پر صائمہ عربین ولاز کے مکینوں سے 28 روپے فی یونٹ کے حساب سے بل کی وصولی شروع کردی جوکہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کا اختیار ہے۔ رہائشی اسکیم کے الاٹیز کی بار بار شکایات کے بعد 2 ستمبر 2021 کو اوگرا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سہیل کی زیر صدارت اپیل کی سماعت ہوئی،سماعت کے دوران ایس ایس جی سی ایل حکام، الاٹیز اور دیگر نے شرکت کی ،حکام نے اعتراف کیا کہ سوئی سدر ن گیس کمپنی کے افسر اسد مصطفی کی منظوری سے بلک گیس کنکشن منظور کیا گیا اور گیس میٹرز فروخت کیے گئے۔ سماعت کے دوران اوگرا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے سوال کیا کہ صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کو کس نے اور کیسے بلک گیس کنکشن فراہم کیا ؟ سوئی سدرن گیس کمپنی نے کیا شرائط طے کیں، گیس میٹرز فروخت کرنے کے احکامات کس نے جاری کیے اور کیا شرائط تھیں؟ صائمہ عربین ولاز میں گیس پائپ لائن سوئی سدرن نے بچھائی اور پائپ لائن ٹیسٹ کرکے منظور کی گئی ؟کیا اسکیم کے گھروں میں موجود پائپ لائن سوئی سدرن کے معیار کے مطابق ہے ؟ سوئی سدرن گیس کمپنی نے صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کو گیس استعمال کرنے کے چارجز وصول کرنے کا اختیار دیا ہے ؟ اوگرا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے سوالات پر سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو 7 دن کے اندر جواب جمع کروانا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود ایس ایس جی سی ایل نے جواب جمع نہیں کروایا اور اوگرا بھی فیصلہ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، صائمہ عربین ولا ز کے الاٹیز نے صدر عارف علوی، وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ سندھ، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، ڈی جی ایف آئی اے کو درخواستیں ارسال کی ہے لیکن متعلقہ اداروں نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں