میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قاتل الیکٹرک معیشت کے بعد انسانوں کو نگلنے لگا ،اسمال ٹریڈرز کراچی

قاتل الیکٹرک معیشت کے بعد انسانوں کو نگلنے لگا ،اسمال ٹریڈرز کراچی

ویب ڈیسک
هفته, ۱۱ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی کے چھوٹے تاجروں اور کاٹیج انڈسٹریز سے وابستہ افراد نے کراچی کی تباہی اور معاشی قتل عام کا ذمہ دار کے الیکٹرک کوقرار دیا ہے اور کہا ہے کہ معاشی قتل عام کے بعد یہ ادارہ قاتل الیکٹرک بن گیا ہے حالیہ بارش میں بھی یہ ادارہ ایک بار پھر درجن سے زائد شہریوں کو نگل گیا ہے۔ لوڈشیڈنگ، لوٹ مار، فراڈ اور بلنگ کے باعث کراچی کا ہر شہری اور تاجر پریشان ہے اور مطالبہ کر رہاہے کہ کے الیکٹرک کی نااہلی اور بددیانت انتظامیہ سے جان چھڑانے کے لیے کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیاجائے۔ تاجر رہنماؤں نے اس سلسلے میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں ہونے والے احتجاجی دھرنے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامد،سینئر نائب صدر سید لیاقت علی، جنرل سیکرٹری کراچی عثمان شریف،ناز پلازہ کے سید نوید احمد، کراچی گارمینٹس ٹریڈرز کے عبد الماجد،پاکستان کنفیکشنری ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید حاجی عبداللہ،کراچی اسپورٹس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم ملک،حیدری مارکیٹ ٹریڈرز کے رہنما اختر شاہد، لیاقت آباد ٹریڈرز الائنس کے بابر خان بنگش، جیکسن مارکیٹ کیماڑی کے رہنما سجاد خان،انجمن تاجران سندھ کراچی کے صدر جاوید شمس،جوڑیابازار کے رہنما جعفر کوڈیا، واٹر پمپ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے رہنما عارف اسماعیل، مقصود ملک،لیاقت آباد حیدری صرافہ ایسوسی ایشن کے رہنما سید فراز، مینا بازار کے رہنما جمیل اختر، ناظم آباد پرنٹنگ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے رہنمائ￿ سید زاہد حسین،اردو بازار کے رہنما اقبال یو سف اور دیگر تاجر رہنما آج بروزہفتہ امیر جماعت اسلامی کراچی کے ساتھ 11 بجے دن ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کریں گے جس میں کے الیکٹرک کی لوٹ مار، لوڈ شیڈنگ کے خلاف چلائی جانے والی تحریک میں بھرپور حمایت کا اعلان کریں گے۔تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے ظلم کی انتہا کردی ہے وزیر اعظم، وزیراعلی، گورنر سب اس ادارے کے آگے بے بس ہیں۔ یہ ادارہ پندرہ سال میں کراچی میں بجلی کی جنریشن کا کوئی پلانٹ نہیں لگا سکا۔یہ واپڈا سے 4روپے یونٹ بجلی خرید کر کراچی کے عوام کو 16 سے 20روپے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کر رہا ہے پھر اس پر حکومتی نوازشات کی بارش بھی ہے۔حکومت نے 23 ارب روپے سبسڈی کے نام پر ظالم ادارے کو دیے ہیں جبکہ اس ادارے نے فراڈ بلنگ ظالمانہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرکے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں