کورونا وائرس' پاک افغان چمن بارڈر 16ویں روز بھی بند
شیئر کریں
کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرے کے پیش نظر پاک افغان چمن سرحدمنگل کو 16ویں روز بھی بند جبکہ آمدورفت معطل رہی۔سیکیورٹی حکام کے مطابق سرحد پر ہر قسم کی دوطرفہ تجارتی سرگرمیاں معطل، کسٹم ہائوس اور ایف آئی اے دفاتر بند ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق پاک افغان سرحد باب دوستی سے متصل علاقے میں قرنطینہ سینٹر قائم ہیں جن میں725خیمے لگا دئیے گئے ہیں۔باب دوستی کھلنے کی صورت میں افغانستان سے آنے والے شہریوں کو پہلے قرنطینہ سینٹر میں رکھا جائے گا۔پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ سرحد کھلنے پر تجارتی ٹرکوں کیساتھ آنے والے ڈرائیور کلینرز اور عام آنے والے شہریوں کا کورونا وائرس ٹیسٹ کیا جائے گا۔قرنطینہ سینٹر میں شہریوں کیلئے خوراک، رہائش، علاج معالجے کا بندوبست کیا جارہا ہے ۔ سینٹر میں کورونا وائرس سے محفوظ شہروں کو اندرون ملک جانے کی اجازت دی جائے گی۔حکام کے مطابق سرحد کی بندش سے نیٹو سپلائی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور سینٹرل ایشیائی ممالک کیساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ باب دوستی کی بندش سے بڑی تعداد میں مال بردار ٹرک، کنٹینرز پاکستان میں پھنس گئے ہیں۔تجارتی سرگرمیاں معطل ہونے سے پاکستانی تاجروں کو بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا ہے ۔حکام کے مطابق سرحد کی بندش سے بڑی تعداد میں پاکستانی اور افغان شہری باب دوستی کے دونوں جانب پھنسے ہیں۔چیمبر آف کامرس نے مطالبہ کیا ہے کہ قرنطینہ سینٹر کے قیام کے فوری بعد پھنسے مال بردار ٹرکوں کو آنے جانے کی اجازت دی جائے ۔