کل جماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ، حکومت سندھ نے مردم شماری کے نتائج مسترد کردیے، آبادی کم ظاہر کرنا وفاق کی سازش ہے، نثار کھوڑو
شیئر کریں
کراچی/ حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر/ بیورو رپورٹ) سندھ کے سینئروزیر نثارکھوڑو نے مردم شماری کے ابتدائی نتائج مسترد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مردم شماری نتائج پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سندھ کے سینئر وزیر نثار کھوڑو نے پیر کو پریس کانفرنس کے دوران مردم شماری کے نتائج مسترد کرتے ہوئے اسے وفاق کی سازش قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی جان بوجھ کر کم ظاہر کی گئی ،کراچی جیسے بڑے شہر کی آبادی کو کم ظاہر کرنا وفاق کی سازش ہے، انہوں نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت سندھ کی آبادی کم ظاہر کی گئی ہے، جبکہ مالیاتی ایوارڈ میں سندھ کا حصہ نہ بڑھانے کے لیے بھی آبادی کو کم ظاہرکیا گیا۔سینئر وزیر نے کہا کہ سندھ کا مطالبہ تھا کہ گھر گھر شماری کے موقع پر ہر گھر کو فارم کی فوٹو کاپی فراہم کی جائے لیکن وفاق نے مردم شماری کے نتائج کو راز میں رکھ کر سندھ کے ساتھ سازش کی ہے، مردم شماری میں سندھ کے خدشات دور نہیں کیے گئے۔نثار کھوڑو نے مردم شماری نتائج پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا، ہم اپنا حق لے کر رہیں گے ، صورتحال پر غور کرنے اور مزید لائحہ عمل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرکے جلد اے پی سی بلائی جائے گی۔ پیپلز پارٹی سندھ کے سینیئر نائب صدر اور اور صوبائی وزیر صنعت منظور وسان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی مردم شماری نتائج کو مسترد کرتی ہے، ایک سازش کے تحت سندھ کی آبادی کو کم دکھایا گیا ہے،مردم شماری نتائج کے خلاف عدالتوں سے رجوع کریں گے،ضرورت پڑی تو مردم شماری نتائج کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری پر اندرونی محاذآرائی کا فائدہ منفی قوتوں کو ہوگا،شفاف مردم شماری کے نتائج سے ہی ملک کو استحکام ملے گا، مرد م شماری کے مصنوعی نتائج سے ملک میں محاذ آرائی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ دیگر صوبوں کے لوگ آبا د ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود سندھ کے دیہی اور شہری علاقوں کو کم ظاہر کیا گیا ہے،پنجاب کی آبادی انیس سو اٹھانوے میں بہت زیادہ شو کی گئی تھی۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے مردم شماری کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی آبادی کسی حال میں 3 کروڑ سے کم نہیں اور ہم اس دھاندلی کے خلاف احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج احتجاجی مردم شماری کے دفتر تک احتجاجی ریلی نکالیں گے۔ سندھ یونائیٹڈپارٹی کے صدر سید جلال محمود شاہ نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی سی آئی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے مردم شماری کے حوالے سے کوئی احتجاج ریکارڈ نہیں کرایا، اب وزراء محض باتیں کر کے سندھ کے عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں سندھ حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ احتجاج ریکارڈ کرائے اسلام آباد اور کے پی کے کی طرح سندھ میں بھی 30 سے35 لاکھ افغانی اور غیرملکی رہائش پذیر ہیں جنہیں مردم شماری میں ظاہر نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے سندھ کے انفراسٹریکچر پر بوجھ بڑھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ وہ سندھ کی گروتھ ریٹس سے مطمئن ہیں، تاہم سندھ کی مردم شماری میں فارن فیکٹر نظر نہیں آ رہا، ایلین لسٹ بنائی جائے اس مردم شماری پر ہم عدم اعتماد کرتے ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ مردم شماری ملتوی کرانے کے حق میں نہیں اعتراضات کے باوجود چاہتے ہیں کہ مردم شماری کا عمل شفاف انداز میں مکمل ہونا چاہیے، قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ مردم شماری پر سودے بازی سے پہلے آصف زرداری اور پیر مظہرالحق سمیت پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں پر اربوں روپے کرپشن کے کیس ختم کرائے گئے پاکستان میں سب سے زیادہ کرپشن سندھ میں ہوئی ہے عدالت کو یہ نظر نہیں آتا کے پی کے ،فاٹا اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے پہلے سندھ میں آبادی کا دباؤ بڑھا ہے کراچی حیدرآباد گھوٹکی سمیت سندھ کے دیگرعلاقوں میں روزگار کے مواقع موجود ہیں پنجاب کی نشستیں بڑھانے کے لیے سندھ کی آبادی کو کم ظاہر کیا گیا ہے وہ کارکنوں سے اپنے آفس میں گفتگو کررہے تھے۔