میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم کیو ایم خون پینے والے درندے کا نام ہے، مصطفی کمال، اویس نورانی سے ملاقات

ایم کیو ایم خون پینے والے درندے کا نام ہے، مصطفی کمال، اویس نورانی سے ملاقات

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۷ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم (پاکستان) ایم کیو ایم (لندن) کا سیاسی ونگ ہے ۔یہ سب لوگ کراچی کے عوام اور مہاجروں کو گروی رکھنا چاہتے ہیں۔جس کے نام کے ساتھ ایم کیو ایم لکھا ہوگا وہ خون پینے والا درندہ ہوگا، ہم مہاجر سیاست کرکے قوم کو مزید نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم (پاکستان) بنانے والے فارق ستار توبہ کرلیں تو ان کے ساتھ مل کر چلنے کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار بدھ کو جمعیت علماء پاکستان کے سیکریٹری جنرل شاہ اویس نورانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی بھی موجود تھے ۔قبل ازیں دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال آئندہ عام عام انتخابات اور دیگر امور پر تفصیلی بات چیت کی، سید مصطفی کمال نے کہا کہ مہاجر سیاست سے قبل مولانا شاہ احمد نورانی مہاجروں کے لیے ایک آئیڈیل شخصیت تھے ۔انہوںنے عوام کو محبت ،امن اور بھارئی چارگی کا پیغام دیا ۔ایم کیو ایم سے قبل مہاجروں کی اچھی شناخت تھی۔ انہوںنے کہا کہ ہم مہاجر سیاست کرکے قوم کو مزید نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ہیں، مصطفی کمال نے کہا کہ ہم تمام سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کررہے ہیں، تاہم آئندہ انتخابات میں کسی جماعت سے اتحاد نہیں کریں گے ۔تما م لوگ ووٹ دینے کے لیے آزاد ہوں گے اور وہ جس کو چاہیں گے ووٹ دیں گے، انہوں نے کہا کہ اگر ہم پاور میں ہوتے تو اس طرح ہمارے کارکن شہید نہیں ہوتے ۔اس موقع پر شاہ اویس نورانی نے کہا کہ ہم مصطفی کمال کو یہاں آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں ان کے ساتھ کراچی کی حالت اور مسائل پر بات چیت کی ہے، انہوںنے کہا کہ کراچی کو بوری بند لاشوں کا تحفہ دینے والوں نے شہر کو اندھیرے میں دھکیل دیاہے ایک ایسے شخص کو گورنر کی حیثیت سے صوبے پر مسلط کیا گیا جو اداروں کو مطلوب تھا ۔انہوںنے کہا کہ اب اسلحہ کے زور پر سیاست نہیں کی جاسکتی ، ملک میں احتساب کا ہونا اچھی بات ہے، ایم کیو ایم کے بانی کا بھی احتساب کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ اویس نورانی نے کہا کہ عام انتخابات 2018میں ہی ہونے چاہئیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں