وزیردفاع خواجہ آصف بھی دبئی کمپنی میں ملازم، عدالت سے نااہل کرائینگے، تحریک انصاف
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریک انصاف کی جانب سے یو اے ای کی کمپنی میں ملازمت اور اقامہ سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے ،جبکہ 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی بھی مل گئے ہیں جس میں انہوں نے اپنا اقامہ ظاہر کیا ہوا تھا۔خواجہ آصف کے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات حاصل کرلیں ہیں جس کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے 2013 کے انتخابات میں اپنا اقامہ ظاہر کیا ہوا تھا، خواجہ آصف نے یواے ای کا اقامہ انٹرنیشنل مکینکل اینڈ الیکٹریکل کمپنی کے توسط سے بطور لیگل ایڈوائزر پرائیویٹ کے طورپر حاصل کیا، جبکہ خواجہ آصف کے این اے 110 سے کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے بعد ریٹرننگ افسر نے درست قرار دیے تحریک انصاف کے رہنما عثمان دار نے الزام لگایا تھا کہ خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کی ایک کمپنی کے ملازم بھی ہیں ، انہوں نے کمپنی کے ملازم کی حیثیت سے متحدہ عرب امارات کا اقامہ لے رکھا ہے۔ اس ملازمت کے بدلے میں وہ مختلف منصوبوں میں اپنی کمپنی کو مالی فائدے پہنچاتے ہیں۔ عثمان ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ خواجہ اصف دبئی کی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں جس کی امدنی کو گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا گیا ،عدالت عظمیٰ سے رجوع کرکے ان کونااہل کرائیں گے، جبکہ خواجہ اصف نے کہا ہے کہ سال سے میرا اقامہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں ڈکلئیرڈ ہے، لہذا الزام تراشیوں سے گریز کیا جائے، عثمان ڈار نے منگل کو اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ن لیگ کا سیالکوٹی بھی اقامے والانکلا، خواجہ آصف دبئی کی ایک مکینکل کمپنی میں بحیثیت لیگل ایڈوائزر کام کرتے ہیں لیکن اس کی حاصل کردہ آمدنی کو اپنے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا، نواز شریف کے بعد ان کے حواری کا بھی اقامہ نکل آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سب لوٹ مار اور جیب بھرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، خواجہ آصف نواز شریف کے فرنٹ مین ہے جنہوںنے اپنی پچھلی وزارت میں بھی لوٹ کھسوٹ کی اور اب یہ اقامہ بھی نکل آیا ہے دراصل جس کمپنی سے اقامہ لیا گیا ہے اس کو پراجیکٹ کی مد میں فائدہ پہنچایا گیا ہے۔