پی ٹی آئی کا متضاد بیانیہ:علی امین کاجارحانہ رویہ، بیرسٹرگوہر نے پھرمذاکرات کوضروری قرراردیدیا
شیئر کریں
اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے وزیراعلیٰ پختونخوا کی بیانیے کے برخلاف حکومت سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلے بھی مذاکرات کا کہا تھا بات چیت ضرور ہونی چاہیے۔
ڈسٹرکٹ کورٹس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 9 مئی مقدمہ میں کیس سے ڈسچارج ہونے کی درخواست دائر کی ہے۔ مقدمات تمام جعلی ہیں، تمام میں بریت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی درخواست وزیراعظم و دیگر کے خلاف دائر کردی ہے۔
ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں، دنیابھر میں احتجاج کے دوران گولی نہیں چلی۔ احتجاج کے لیے مظاہرین ابھی بیٹھے نہیں اور شیلنگ شروع کردی گئی تھی۔
بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا بانی پی ٹی آئی نے اس سے قبل بھی کہا تھا۔ مذاکرات ضرور ہونے چاہییں، سیاسی مسائل کا حل سیاسی بیٹھک سے ہی ہوتا ہے۔ مذاکرات کے دوران شرط نہیں رکھی، مطالبات ضرور رکھے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی مذاکرات ہوئے لیکن ایک اسٹیج سے قبل رابطہ ختم ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج کرنے کا طریقہ کار ہوتا ہے۔ بس اب بہت ہوگیا، اب ملک کو بہتری کی طرف بڑھنا چاہیے۔
ذرائع کا کہناہے کہ حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنمائوں کے متضاد بیانات کاسلسلہ جاری ہے ایک طرف وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین تاحال جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بریسٹر گوہر حکومت سے مذاکرات کے حامی دکھائی دے رہے ہیں ۔