میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
26 ویں ترمیم آئین پر حملہ ہے،عوام ظلم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں،عمران خان

26 ویں ترمیم آئین پر حملہ ہے،عوام ظلم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں،عمران خان

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۵ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکام کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان سے اڈیالہ جیل میں پارٹی وکلا سے ملاقات کرادی گئی، فیصل چوہدری کہتے ہیں کہ عمران خان کو 24 گھنٹے میں صرف ڈیڑھ گھنٹے کے لیے پنجرے سے نکالا جاتا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو سہ پہر 3 بجے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد عمران خان سے وکلا کی جیل میں ملاقات کرانے کا فیصلہ ہوا تھا۔پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا، شعیب شاہین اور فیصل چوہدری عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے پارٹی قیادت کو ہدایت کی ہے کہ وہ فرنٹ پر رہ کر کارکنوں کو لیڈ کریں اور عوامی جذبات کے ساتھ چلیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 26ویں ترمیم کی منظوری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک سے جمہوریت ختم کردی گئی ہے، قانون کی حکمرانی کے بغیر جمہوریت نہیں ہوسکتی، یہ آئین اور عدلیہ پر حملہ ہے۔فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے 26 ویں ترمیم کی منظوری کے طریقہ کار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک پارٹی یا کسی شخصیت کا مسئلہ نہیں ہے، یہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے لہٰذا پاکستان کے عوام ہی اس کے خلاف کھڑے ہوں گے تو بات بنے گی۔اس موقع پر شعیب شاہین نے بتایا کہ ذرائع ابلاغ تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور اس کے نتیجے میں جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کا علم نہیں تھا، انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر افسوس کا اظہار کیا۔فیصل چوہدری نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے صرف 26ویں ترمیم کی منظوری پر افسوس کا اظہار کیا ہے تاہم انہوں نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان نے 26ویں آئینی ترمیم کے بارے میں مولانا فضل الرحمٰن کے مؤقف کے بارے میں بھی استفسار کیا اور ترمیم کے حق میں جے یو آئی کے ووٹ دینے پر تشویش کا اظہار کیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان اپنی اہلیہ کی ضمانت پر رہائی کی خبر سن کر بہت پرسکون ہوئے اور اطمینان کا اظہار کیا ہے، خان صاحب کو آج ان کی بہنوں پر کیے گئے ظلم سے بھی آگاہ کیا گیا۔فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ خان صاحب کو جن حالات میں رکھا گیا اس کی شدید مذمت کرتا ہوں، انہیں چھ بائے آٹھ کے سیل میں 24 گھنٹے لاک کیا جاتا ہے، صرف ڈیڑھ گھنٹے کے لیے پنجرہ کھلتا ہے اور انہیں باہر نکالا جاتا ہے، خان صاحب کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی ایکسرسائز نہیں کرنے دی گئی۔فیصل چوہدری نے کہا کہ بجلی چلی گئی تو بارہ بارہ اور چودہ چودہ گھنٹے وہ اندھیرے میں بیٹھے رہے، یہ سلوک عالمی قانون کے تحت تشدد کے زمرے میں آتا ہے، اسی جیل میں موجودہ اہلیہ سے خان صاحب کی ملاقات نہیں کروائی گئی اور نہ ہی انہیں اہلیہ کی رہائی کی اطلاع دی گئی، ان کی شیو بھی بڑھی ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا جذبہ توانا ہے اور تمام مصیبتوں کے باوجود انہوں نے قوم کو اپنے حقوق کے لیے لڑنے کا پیغام دیا ہے اور وہ اپنے کارکنوں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اور فیصل چوہدری جیل میں بانی پی ٹی آئی سے روا سلوک کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کریں گے اور عدالت سے استدعا کریں گے کہ اس حوالے سے عدالتی کمیشن قائم کرکے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا جائے۔قبل ازیں، پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے تین وکلا کی ملاقات آج اڈیالہ جیل میں عمران خان سے کروائی گئی۔ عمران خان کو عدالت پیش کرنے کے بجائے جیل میں ہی وکلاء سے ملاقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔عمران خان کو جیل سے عدالت لانے کا حکم ہی وکلا ملاقات کے لیے تھا، حل یہ نکالا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سے وکلا کی ملاقات جیل میں ہی کروا دی جائے۔ ملاقات کرانے سے متعلق فریقین کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے 3 بجے جیل ملاقات کی تصدیق کر دی ہے۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ تین بجے سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین اور مجھے جیل ملاقات کے لیے بلایا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں