آئینی ترمیم چیلنج کرنے کا فیصلہ، پی ٹی آئی کاتحریک چلانے پر اتفاق
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی ملاقاتوں پر پابندی کے خاتمے اور ملاقاتیں فوری بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی نے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کی ملاقاتوں پر عائد پابندی کے خاتمے اور ملاقاتوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے، یہ مطالبہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں سامنے آیا۔اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ کورکمیٹی نے بانی چیئرمین عمران خان کی جیل سے رہائی کی جامع حکمتِ عملی پر غور کیا، پرزور عوامی احتجاج سمیت ملک گیر تحریک کی منصوبہ بندی اور تیاریوں کیلئے ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل پر اتفاق کیا، اجلاس میں علیمہ خانم، عظمیٰ خانم، اعظم سواتی اور انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ سے روا رکھی جانے والی سفّاکیّت کی شدید مذمت اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کورکمیٹی نے نامکمل ایوانوں سے چھبّییسویں آئینی ترمیم کی جبر، فسطائیت اور ہارس ٹریڈنگ جیسے کالے ہتھکنڈوں کے ذریعے منظوری کی شدید مذمت کی، پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی و سینٹ کو شوکاز نوٹسز کے اجراء کے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کے مکمل توثیق کی گئی، جبر و فسطائیت اور لالچ اور ضمیر فروشی کی ترغیبات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور عمران خان سے وفا نبھانے والے اراکین قومی اسمبلی اور سینٹ کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔بتایا جارہا ہے کہ کورکمیٹی نے چھبّیسویں آئینی ترمیم کو عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کے قانونی امکانات کے جائزے اور لائحہ عمل کی تیاری کا کام لیگل کمیٹی کے سپرد کردی، سیاہ آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس کی نامزدگی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے کی بھی توثیق کی اور اس پر سیاسی کمیٹی کو خراجِ تحسین پیش کیا، اجلاس میں کورکمیٹی کا اجلاس ہفتہ وار بنیادوں پر جمعتہ المبارک کے روز منعقد کرنے پر اتفاق ہوا، سیاسی کمیٹی ہفتے میں دو مرتبہ سوموار اور بدھ کے روز اپنے اجلاس منعقد کرے گی۔