سندھ پبلک سروس کے امتحانات میں بڑا فراڈ
شیئر کریں
( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں تاریخ کا بڑا فراڈ بے نقاب ہوگیا، کمبائنڈ کامپیٹیٹو ایگزمینشن سال 2021 کے انٹرویو میں میرپوخاص کے بااثر خاندان کی خاتون امیدوار طوبہ بنت سجاد کی جگہ کوئی اور خاتون شریک ہونے کا انکشاف ہوا ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن انتظامیہ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی۔ تفصیلات کے مطابق سی سی ای کا امتحان سندھ حکومت کی اعلیٰ عھدوں اسسٹنٹ کمشنر، سیکشن افسر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ایکسائیز ٹیکسیشن افسر وغیرہ کے عہدوں کے لئے لیا جاتا ہے، کمبائنڈ کامپیٹیٹو ایگزمینشن سال 2021 کے انٹرویو میں میرپوخاص کے بااثر خاندان کی خاتون امیدوار طوبہ بنت سجاد کی جگہ پر دوسری خاتون شریک ہوئیں، جس کو کمیشن کے زمہ داران نے پکڑلیا، امتحاں میں امیدوار کی جگہ پر اور خاتوں کی شرکت پر کمیشن کے ممبر قاضی شاھد پرویز کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کو تین دن کے اندر ملوث خاتون امیدوار کے خلاف قانونی اقدام تجویز کرنے کی ھدایت کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق مبینہ فراڈ میں خاتون امیدوار سیدہ طوبہ سجاد ملوث ہیں، طوبہ سکرنڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فاروق کی بھتیجی ہیں، امتحان میں جس کا سیٹ نمبر 16374 ہے، انٹرویو یکم اکتوبر کو حیدرآباد میں ہوا تھا، جبکہ خاتون امیدوار کے والدین کی جانب سے معاملہ رفع دفعہ کرانے کے لیے پبلک سروس کمیشن انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔