میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عوامی احتجاج کے آگے ظالم حکمران کا سرینڈر، حسینہ واجد مستعفی، بھارت فرار

عوامی احتجاج کے آگے ظالم حکمران کا سرینڈر، حسینہ واجد مستعفی، بھارت فرار

جرات ڈیسک
پیر, ۵ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

بنگلہ دیش میں کئی ہفتوں سے سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے شدید مظاہروں اور پُرتشدد احتجاج کے بعد وزیراعظم حسینہ واجد کو عوام کے آگے سرینڈر کرنے پڑا۔ حسینہ واجد نے شدید عوامی احتجاج کے آگے مجبور ہو کر استعفیٰ دے دیا اور وہ ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت فرار ہو گئیں، جبکہ بنگلہ دیش کے آرمی چیف کچھ دیر بعد قوم سے خطاب کریں گے۔ یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد 300 سے تجاوز کر چکی ہے۔برطانوی ویب سائٹ ’اسکائی نیوز‘ کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حسینہ واجد اور ان کی بہن گنابھابن (وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ) سے بھارت چلی گئی ہیں، حسینہ واجد تقریر ریکارڈ کرنا چاہتی تھی لیکن انہیں ایسا کرنے کا موقع نہیں مل سکا۔ قبل ازیں مظاہرین نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا، جنہیں قابو کرنے کے لیے سڑکوں پر پولیس اور فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔ بنگلہ دیش کے چینل 24 نے دارالحکومت میں وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ میں دوڑتے ہوئے ہجوم کی تصاویر نشر کیں، جو جشن منا رہے تھے۔ بنگلہ دیشی صحافی یاسر عرفات کے مطابق میں گنابھابن محل کے اندر ہوں، جہاں 1500 سے زیادہ افراد موجود ہیں، وہ فرنیچر اور شیشے توڑ رہے ہیں۔ اس سے قبل  وزیر اعظم کے قریبی معاون نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا  تھا کہ صورتحال ایسی ہے کہ وزیر اعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کا امکان ہے ، لیکن میں نہیں جانتا کہ یہ کیسے ہوگا؟ تب ان قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ وہ محفوظ مقام پر منتقل ہونے کے لیے ڈھاکا محل سے روانہ ہو گئی ہیں۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے صاحبزادے نے پیر کو ملکی سکیورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ ان کی والدہ کے اقتدار پر کسی بھی طرح کے قبضے کی کوشش کو روکیں۔ امریکا میں مقیم صجیب وازید جوئی نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ آپ کا فرض ہے کہ ہم اپنے لوگوں اور ہمارے ملک کو محفوظ رکھیں اور آئین کو برقرار رکھیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی غیر منتخب حکومت کو ایک منٹ بھی اقتدار میں نہ آنے دیں، یہ آپ کا فرض ہے۔ یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد کم از کم 300 ہو گئی ہے۔ یہ تعداد پولیس، اہلکاروں اور ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی رپورٹوں پر مبنی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں