شدید بارشیں،ملک کے بیشتر نشیبی علاقے زیر آب، 12افرادجاں بحق
شیئر کریں
ملک کے بیشتر شہروں میں مون سون بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ، برساتی نالوں میں طغیانی سے فصلیں تباہ اور سیکڑوں مکانات پانی میں ڈوب گئے ،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر12 سے زائد افراد جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میانوالی میں بارش کے باعث برساتی نالوں میں شدید طغیانی سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ روجھان میں کوہ سلیمان سے نکلنے والے زنگی اور سوری نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلا قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث 100 سے زائد مکانات پانی میں ڈوب گئے ، علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔بارشوں سے کندیاں کے قریب دریائے سندھ میں طغیانی اور چشمہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے ۔ سندھ کے علاقے جامشورو، خیر پور ناتھن اور اوستہ محمد میں بادل کھل کر برسے ، جامشورو میں بارش کے باعث کئی مکانوں کی چھتیں گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے ۔نوشہرو فیروز میں چھتیں گرنے کے تین واقعات میں ایک بچی جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہو گئے ، جیکب آباد میں گاں شاہ دوست میں بارش سے مکان کی چھت گر گئی، چھت گرنے سے 2 افراد ملبے تلے دب کرجاں بحق ہوگئے ۔ دادو میں مسلسل بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، کاچھو کے سیکڑوں دیہات کا دادو اور جوہی شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے ۔ خیبرپختونخوا ہ کے ضلع کرک میں کمرے کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق جبکہ خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوئے ۔ضلع کرک میں دو بچوں سمیت 4 افراد برساتی نالوں میں ڈوب گئے ، تین کی نعشیں نکال لی گئیں، بابل خیل برساتی نالے کوعبور کرنے کے دوران نانا اور نواسہ ڈوب گئے ، لواغرالگڈہ میں برساتی نالے میں ڈوبنے والے 26 سالہ شہزاد کی نعش نکال لی گئی۔ٹانک میں بارش سے مکان کی چھت گرنے سے بچے سمیت 3 خواتین جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلابی صورتحال کی وجہ سے کئی مقامات پر شاہراہیں پانی میں بہہ گئی ہیں جس کی وجہ سے زمینی رابطے منقطع ہو نے سے نظام زندگی معطل ہو گیا ہے ۔ مختلف علاقوں میں بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔